Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
اور لڑائی جھگڑوں کا جڑ سے خاتمہ ہوجائے گا اور یوں ہمارا مُعاشرہ اَمْن کا گہوارہ بن جائے گا۔ اس نیک عمل میں عَفْو و دَر گُزر سے کام لینے کی بھی تَرْغِیْب دِلائی گئی ہے ، عَفْو دَرگُزر کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی شخص سے کوئی خطا و قُصور سَرزَد ہوجائے یا وہ ہم پر ظُلْم و زِیادَتی کر بیٹھے یا کسی بھی طرح ہمیں اِیْذا پہنچائے تو بدلہ و اِنتقام لینے یا اُسے جلی کٹی سُنا کر اپنے دل کی بَھڑاس نکالنے کے بجائے ہم اس کو رِضائے الٰہی کے لئے مُعاف کردیں۔ غُصّہ پی جانا اور لوگوں کو مُعاف کردینا بہترین خَصْلَت اور نَفِیْس عادت ہے۔ پارہ 1سُوۡرَۃُ الۡبَقَرَہ کی آیت نمبر109میں ارشادِ خُداوندی ہے :
فَاعْفُوْا وَ اصْفَحُوْا (پ۱ ، البقرة : ۱۰۹)
تَرْجَمَۂ کنز العرفان : تو تم (انہیں) چھوڑو اور (اُن سے) در گُزر کرتے رہو۔
سرکارِ مَدِیْنَۂ مُنَوَّرہ ، سُلطانِ مکّۂ مُکَرَّمَہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ مُعَظَّم ہے : جوغُصّہ پی جائے گاحالانکہ وہ نافِذ کرنے پر قُدرت رکھتا تھا تواللہ پاک قیامت کے دن اُس کے دل کو اپنی رِضا سے بھر دے گا۔ ([1])
اَلْحَمْدُ لِلّٰہ شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ دُوسروں کو تَرْغِیْب دینے کے ساتھ ساتھ خُود بھی ذاتی مُعاملات میں عَفْو و دَرگُزر سے کام لیتے ہیں نیز تحدیثِ نعمت کے لئے ارشاد فرمایا کرتے ہیں کہ “ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ میں اپنے اندر اِنتقام کا جذبہ نہیں پاتا “ اے کاش!ہم بھی بے جا غُصّے ، جَذباتی پَن اور اپنی ذات کی خاطِر اِنتقام لینے سے بچنے میں کامیاب ہوجائیں ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اسی طرح شیخِ طریقت ، امیرِاہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نیک عمل نمبر 30میں سَلام کو عام کرنے کی