Book Name:Naik Amaal Raahe Nijaat
والے اَوّابین کے نوافل کے بارے میں بھی ہے۔ اِن کی فضیلت میں آتا ہے کہ جو شخص مغرب کے بعد چھ (6)رَکْعَتیں اِس طرح اَدا کرے کہ ان کے درمیان کوئی بری بات نہ کہے تو یہ چھ (6)رَکْعَتیں بارہ (12) سال کی عِبادت کے برابر ہوں گی۔ ([1])* چاشت کے نوافل اَدا کرنے والا نیک عمل بھی زَبَردَسْت فضیلت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ جنابِ صادِق و اَمِيْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : اللہ پاک فرماتاہے اے ابنِ آدم! تُو شُروع دن میں چار (4)رَکْعَتیں ادا کرنے سے عا جز نہ ہو ، میں آخرِ دن تک تیری کِفایَت کروں گا۔ ([2]) * جُھوٹ سے بچنے والے نیک عمل پر عمل کرنا بھی جنّتی گھر کے حُصُول کا ذریعہ ہے۔ نبیِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : جو حق پر ہوتے ہوئے جھگڑا ختم کرے میں اُس کے لئے جنّت کے کنارے ایک گھر کی ضَمانت دیتا ہوں اور جُھوٹ تَرْک کرنے والے کو جنّت کے وَسْط میں ایک گھر کی ضَمانت دیتا ہوں اگر چہ وہ مِزاح (خُوش طَبعی )کے طورپر جُھوٹ بولتا ہو اور اچھے اَخْلاق والے کو جنّت کے اعلیٰ دَرَجے میں ایک گھر کی ضَمانت دیتا ہوں ۔ ([3])* غیبت سے بچنے والے نیک عمل پر عمل کرنا قُربِ مُصْطَفٰے کے حُصُول کا ذریعہ ہے۔
سُلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ جس کا مال کم ہُوا اور اَہْل وعِیال زیادہ ہُوئے اور نماز اچھی ہُوئی اور اُس نے مُسلمانوں کی غیبت نہ کی ، جب وہ قیامت کے دن آئے گا تو میرے ساتھ اس طرح ہوگا جیسے یہ دو (2)انگلیاں ہیں۔ ([4]) * مَدْرَسۃُ المدینہ بالغان میں قرآنِ کریم پڑھنے پڑھانے والے نیک عمل پر عمل کرنا بھی عَیْن باعثِ سَعادت ہے۔ اللہپاک کے مَحبوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : بے شک لوگوں میں سے کچھ اللہ والے ہیں۔ صحابہ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کِیا : یارسولَ الله