Book Name:ALLAH Pak Kay Piyaray Naam

سر ہے خم ہاتھ میرا اُٹھا ہے               یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے

فَضْل کی ، رَحْم کی التجا ہے                   یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے

قلب میں یاد لب پر ثنا ہے                 میرے ہر درد کی یہ دوا ہے

کون دُکھیوں کا تیرے سِوا ہے             یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

چوتھے آسمان کے فرشتے نے مدد کی

صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : سلطانِ دوجہان ، رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے ایک صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ بہت متقی اور پرہیز گار تھے ، وہ تجارت کیا کرتے تھے اور اپنا مال خرید و فروخت کے لئے ایک ملک سے دُوسرے ملک ، ایک شہر سے دوسرے شہر لے جایا کرتے تھے ، ایک مرتبہ وہ سامانِ تجارت لے کر سَفَر پر روانہ ہوئے ، جب ایک جنگل میں پہنچے تو اچانک لوہے کی زِرہ پہنے اور اَسلحہ (تلوار وغیرہ) اُٹھائے ہوئے ایک ڈاکو سامنے آیا اور اُس نے آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کو روک کر کہا : اپنا سارا مال میرے حوالے کر دو اور قتل ہونے کے لئے تیار ہو جاؤ! یہ سُن کر اُن صحابی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے فرمایا : تمہیں مال چاہئے ، میرا سارا مال لے لو اور مجھے جانے دو ، مجھے قتل کرنے سے تمہیں کیا فائدہ ہو گا؟ ڈاکو بولا : میں تمہارا مال تو لُوں گا ہی مگر تمہیں قتل بھی ضرور کروں گا۔   

اتنا کہنے کے بعد جب وہ ڈاکو حملہ کرنے کے لئے آگے بڑھا تو صحابئ رسول رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نے کہا : اگر تم میرے قتل کا ارادہ کر ہی چکے ہو تو مجھے تھوڑی مہلت دو تاکہ میں اپنے رَبِّ کریم کی بارگاہ میں سجدہ کر لوں۔   ڈاکو بولا : جو کرنا ہے جلدی کرو ، میں تمہیں قتل ضرور


 

 



[1]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 134۔