Book Name:Hasad ki Tabahkariyan Or Ilaj
ایسی چیز نہ بتاؤں کہ جب تم اس پر عمل کرو تو آپس میں مَحَبَّت کرنے لگو؟ (وہ چیز یہ ہے کہ) تم آپس میں سَلام کو عام کرو۔ ‘‘ (مسند احمد ، مسند الزبیربن العوام ، ۱ / ۳۴۸ ، الحدیث : ۱۴۱۲)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بیان کردہ اَحادیثِ مُبارَکہ سے معلوم ہواکہ حَسد اِیْمان کے لئے کس قَدر خطرناک ہے کہ جس طرح ایلوا(کڑوا رَس) شہد کو خَراب کردیتا ہے ، اسی طرح حسد بھی ایمان کوبرباد کردیتا ہے ۔ ہمیں بھی اس باطِنی (روحانی)مَرَض سے ہر وَقْت بچنے کی کوشش کرنی چاہیے ، کیونکہ حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا کہ لوگ اس وَقْت تک بھلائی میں رہیں گے ، جب تک آپس میں حسد نہ کریں گے ۔ بُغْض و حسد سے بچنے اورآپس میں مَحَبَّت واُخُوَّت قائم کرنے کیلئے نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سَلام کو عام کرنے کا حکم اِرْشاد فرمایا ہے۔ لہٰذا ہمیں بھی اپنی یہ عادت بنالینی چاہیے کہ ہم جب بھی کسی سے مُلاقات کریں تو سَلام کی سُنَّتوں اورآداب کاخیال رکھتے ہوئے سَلام ومُصافَحہ کیا کریں۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطا کردہ نیک اعمال میں سے نیک عمل نمبر6 کیا ہے؟آئیے سُنتے ہیں : امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے ہیں : “ کیا آج آپ نے گھر ، دفتر ، بس ، ٹرین وغیرہ میں آتے جاتے اور گلیوں سے گزرتے ہوئے راہ میں کھڑے یا بیٹھے ہوئے مسلمانوں کو سلام کیا؟
اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین
اللہ پاک نے ہمیں اپنے پاک کلام میں ایک دوسرے کوسلام کرنے کی ترغیب دِلائی ہے ، چُنانچہ اِرْشادِباری تَعَالیٰ ہے :
وَ اِذَا حُیِّیْتُمْ بِتَحِیَّةٍ فَحَیُّوْا بِاَحْسَنَ مِنْهَاۤ اَوْ رُدُّوْهَاؕ- (پ ٥ ، النساء : ۸۶)
تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اور جب تمہیں کسی لَفْظ سے سَلام کیا جائے تو تم اس سے بہترلَفْظ سے جواب دو یا وہی الفاظ کہہ دو۔
میرے آقااعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِسنَّت ، مُجدِّدِدین ومِلَّت ، مولانا شاہ امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ