Book Name:Hasad ki Tabahkariyan Or Ilaj
تو ہمیں اس کے علاج میں دیر نہیں کرنی چاہیے ۔ اس کے علاج کیلئے سب سے پہلے اللہ پاک کی بارگاہ میں توبہ کیجئے اور دُعاکیجئے کہ یا اللہ مجھے اس باطنی مرض سے بچنے میں اِسْتِقامت عطا فرما۔ آمین۔ اس کے علاوہ حسد کی تباہ کاریوں پر بھی نظررکھئے کہ حسد کی بیماری اللہ اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی کا سبب ہے ، اس سے نیکیاں ضائع ہوجاتی ہیں اور دیگر بہت سے گناہوں کے اِرْتِکاب کے ساتھ ساتھ ہمار ا چین وسُکون بھی برباد ہوجاتا ہے ۔ لہٰذا ہمیں کسی کو نعمتوں میں خُوش دیکھ کر جَلنے اور دل میں دُشمنی بٹھالینے کے بجائے بالخصوص نیک لوگوں کو دیکھ کر ان جیسا بننے کی خواہش اور تمنّا کرنی چاہیے ۔ کیونکہ نبیِّ کریم ، رؤ فٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے نیکیوں میں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی ترغیب دلائی ہے ۔ چُنانچہ فرمایا : حَسَد نہیں ہے مگر دو شخصوں پر ، ایک وہ شخص جسے اللہ پاک نے قرآن سکھایا ، وہ رات اور دن کے اوقات میں اس کی تِلاوت کرتا ہے ، اس کے پڑوسی نے سُنا تو کہنے لگا : کاش! مجھے بھی ویسا ہی دیا جاتا جو فُلاں شخص کو دیا گیا ، تو میں بھی اُس کی طرح عمل کرتا۔ دوسرا وہ شخص کہ خدا نے اسے مال دیا ، وہ حق میں مال کو خَرچ کرتا ہے ، کسی نے کہا : کاش! مجھے بھی ویسا ہی دیا جاتا ، جیسا فُلاں شخص کو دیا گیا تو میں بھی اُسی کی طرح عمل کرتا۔ (بخاری ، کتاب فضائل القرآن ، ۳ / ۴۱۰ ، الحدیث : ۵۰۲۶)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اگر ہم بھی حَسد اور دیگر باطنی گُناہوں سے بچنے کا اِرادہ اور زِیادہ سے زِیادہ نیکیا ں کرنے کا جَذبہ پانا چاہتے ہیں تودعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے وابستہ ہوجائیں اور شیخ ِ طریقت ، امیرِ اہلسُنَّت حضرت علامہ مولانا ابُوبلال محمدالیاس عطار قادری رَضَوی ضِیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عطاکردہ نیک اعمال پر عمل کرنے والے بن جائیں ، اِنْ شَآءَ اللہ اس کی بَرَکت سے ہمیں دُنیا و آخرت کی بے شُمار بھلائیاں نصیب ہونگی۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے اور بچیاں پچپن