Book Name:Hasad ki Tabahkariyan Or Ilaj
حضرت ابوہریرہرَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے مَروِی ہے کہ سرکارِنامدار ، مدینے کے تاجدار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : حَسَد نہیں ہے مگر دو شخصوں پر ، ایک وہ شخص جسے خُدا نے قُرآن سکھایا ، وہ رات اور دن کے اَوْقات میں اس کی تِلاوت کرتا ہے ، اس کے پڑوسی نے سُنا تو کہنے لگا : کاش! مجھے بھی ویسا ہی دیا جاتا جو فُلاں شخص کو دیا گیا ، تو میں بھی اُس کی طرح عمل کرتا۔ دوسرا وہ شخص کہ خُدا نے اُسے مال دیا ، وہ حق میں مال کو خَرچ کرتا ہے ، کسی نے کہا : کاش! مجھے بھی ویسا ہی دیا جاتا جیسا فُلاں شخص کو دیا گیا ، تو میں بھی اُسی کی طرح عمل کرتا۔ (بخاری ، کتاب فضائل القرآن ، ۳ / ۴۱۰ ، حدیث : ۵۰۲۶)
حضرت ابو اُمامہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبیِّ آخر الزّمان ، شَہَنْشاہِ کون و مکان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : ’’میرے دوستوں میں زِیادہ قابلِ رشک میرے نزدیک وہ مُسلمان ہے جو کم سامان والا ، نماز کے بڑے حصّہ والا ہو ، اپنے رَبّ کی عِبادت خُوب اچھی طرح کرے اور خُفیہ اس کی اِطاعت کرے اور لوگوں میں چُھپا ہوا رہے کہ اس کی طرف اُنگلیوں سے اِشارے نہ کئے جائیں ، اس کا رِزق بَقَدْر ِضرورت ہو ، اس پر صَبْر کرے ۔ ‘‘پھرفرمایا : اس کی موت جلد آجائے ، اس پر رونے والیاں کم ہوں اوراس کی مِیراث تھوڑی ہو۔ (سنن الترمذی ، کتاب الزہد ، ۴ / ۱۵۵ ، حدیث : ۲۳۵۴)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہمیں بھی چاہیے کہ اگر کسی کو دُنیا وی نعمتوں کی لذّتوں میں محظوظ (خُوش)دیکھیں ، تو حَسَد کی آگ میں جَلنے کُڑھنے کے بجائے ، نیکیوں میں ایک دوسرے پر سَبْقَت لے جائیں ، نیک لوگوں کودیکھ کر ان جیسی نیک عادتوں اور اچھی خَصْلتوں کو اَپنا نے کی کوشش کریں۔ اللہ ہمیں حَسَد اور دیگر باطنی اَمْراض سے بچتے ہوئے ان کابھی عَلاج کرنے کی توفیق عطافرمائے۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو : اگرخدانخواستہ ہم بھی اس مُہلک مَرَض میں مبتلا ہیں