Book Name:Hasad ki Tabahkariyan Or Ilaj
فرمانِ مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * بااَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آج کے بیان کا مَوضُوع ہے “ حَسدکی تباہ کاریاں اور اس کا عِلاج “ ۔ سب سے پہلے ہم ایک حاسدشَخْص کے عبرت نا ک اَنْجام کی حِکایت سُنیں گے۔ اس کے بعد حَسَد کی تعریف ، اس کی مذمّت پرآیاتِ کریمہ اورچند اَحادیثِ مُبارکہ بھی سُنیں گے سب سے پہلے حسد کس نے کیا اور اس مَرَض کی علامتیں کیا ہیں ، آئیے سب سے پہلے عبرت نا ک اَنْجام والیحکایت سُنتے ہیں۔
مکتبۃ ُالمدینہ کی کتاب ’’حسد ‘‘ کے صفحہ نمبر1 پر ہے : ایک شخص کوکسی بادشاہ کے دربار میں خُصُوصی رُتبہ حاصِل تھا ۔ وہ روزانہ بادشاہ کے رُوبرو کھڑے ہو کر بطورِ نصیحت کہا کرتا تھا : ’’ اِحسان کرنے والے کے اِحسان کا بدلہ دو ، بُرے شخص سے بُرائی سے پیش نہ آؤ کیونکہ بُرے اِنسان کے لئے توخُود اُس کی بُرائی ہی کافی ہے ۔ ‘‘ بادشاہ اس کی بہترین نصیحتوں کی وَجہ سے اُسے بہت محبوب رکھتا تھا۔ بادشاہ کی طرف سے دی جانے والی عزّت و مَحَبَّت دیکھ کر ایک دَرباری کو اُس شخص سے حَسَد ہو گیا ۔ ایک دن حاسِد