Book Name:Iman Ki Salamti
موت نصیب فرمائے آمین۔ (پ۱ ، البقرۃ ، تحت الایۃ : ۱۳۲)
اللہ پاک کے آخری نبی ، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے : اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالْخَوَاتِیْمِیعنی اعمال کادارومدار خاتمےپر ہے۔ (بخاری ، کتاب القدر ، باب العمل بالخواتم ، ۴ / ۲۷۴ ، حدیث ۶۶۰۷)اللہ پاک ہمیں سلامتیِ ایمان سے اُٹھائے اورنیک لوگوں کے ساتھ ہمارا حشر فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
رَبّ کریم کی ناراضی والا کام نہ ہوجائے
حضرت امام حسن بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ سے پوچھا گیا : آپ کا کیا حال ہے؟ فرمایا : جس کی کشتی (Boat)دریا کے درمیان جا کر ٹوٹ جائے ، اس کے تختے بکھر جائیں اور ہر شخص ہچکولے کھاتے تختوں پر نظر آئے تو اس کاکیا حال ہو گا؟ عرض کی گئی : بے حد پریشان کُن۔ فرمایا : میرا بھی یہی حال ہے۔ ایک بار آپ ایسے اُداس ہوئے کہ کئی سال تک ہنسی نہ آئی۔ لوگ آپ کو ایسے دیکھتے جیسے کوئی قید ِتنہائی میں ہے اور اسے سزائے موت سنائی جانے والی ہے۔ آپ سے اس بے چینی و پریشانی کاسبب پوچھا کیاگیا کہ آپ اتنی عبادت و ریاضت اور مجاہدات کے باوجود فکرمند کیوں رہتے ہیں؟فرمایا : مجھے ہر وقت یہ خدشہ لاحق رہتا ہے کہ کہیں مجھ سے کوئی ایسا کام سرزد نہ ہو جائے جس کی وجہ سے اللہ پاک ناراض ہوجائے اور فرما دے کہ تم جو چاہے کرو مگر میری رحمت تمہارے شاملِ حال نہ ہو گی۔ بس اسی وجہ سے میں اپنی جان پگھلا رہا ہوں۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد