Book Name:Iman Ki Salamti
ہوگی۔ * مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لئے جگانا سُنّتِ مُصْطَفٰے ہے ، مسلمانوں کو نمازِ فجر کے لئے جگانا سُنّتِ فاروقی بھی ہے ، چنانچہ
اَمِیْرُ المؤمنین حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ نمازِ فجر کےلیے لوگوں کو جگاتے ہوئے مسجد تشریف لاتے تھے۔ (طبقات کبریٰ ، ذکر استخلاف عمر ، ۳ / ۲۶۳ مفہوماً)آئیے! ترغیب کے لئے ایک واقعہ سنتے ہیں ، چنانچہ
فجر کے لئے جگانے کی بَرَکت سے فَیْضانِ مدینہ کیلئے زمین مل گئی
ایک اسلامی بھائی عاشقانِ رسول کی دینی تحریک دَعْوَتِ اِسْلَامی کے قافلے کے ساتھ ایک شہر میں گئے ، اَذانِ فَجْر کے لئے جگاتے جا رہے تھے کہ اچانک ایک گھر سے ایک ماڈرن نوجوان ان کے ساتھ شامِل ہوا اور اُس نے فَجْر کی نَماز مَسْجِد میں جماعت سے ادا کی۔ بعد میں اُس نوجوان کے والِد قافلے والے عاشقانِ رسول سے ملنے آئے ۔ یہ صاحِبِ ثَروَت تھے۔ انہوں نے آکر بتایا : فجر کے کئے جگانےکی بَرَکَت سے ان کا نافرمان ماڈرن بے نَمازی بیٹا پنج وقتہ نَماز پڑھنے لگا ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہاِس ماڈرن نوجوان کے والِد نے مُتَاثِّر ہو کر اُس شہر میں فَیْضانِ مدینہ کے لیے زمین عطیہ کردی۔
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!شرحُ الصُّدور میں لکھا ہے : بعض عُلَمائےکرام فرماتے ہیں : بُرے خاتمے کے چار اسباب ہیں : (1)نماز میں سُستی(2) شراب نوشی(3)والدین کی نافرمانی(4) مسلمانوں کو تکلیف دینا۔
(شرحُ الصُّدور ، ص ۲۷)
امیرِ اہلِ سُنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطّار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ فرماتے