Iman Ki Salamti

Book Name:Iman Ki Salamti

ہوئے عرض کی : یا سیِّدی !گھبرائیے نہیں ، اللہ پاک کی رَحمت پر نظر رکھئے۔ فرمایا : بُرے خاتِمے کا خوف رُلا رہا ہے ، اگر ایمان پر خاتِمے کی ضَمانت مل جائے تو پھر مجھے اِس بات کی پروا نہیں اگر چِہ پہاڑوں(Mountains)کے برابر گناہوں کے ساتھ اللہ پاک سے ملاقات کروں۔ ([1])

حفاظَتِ ایمان کی دعا دو

                             حضرت ابنِ ابو جمیلہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں : ایک شخص نے حضرت رجاء  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو اَلوداع کرتے ہوئے کہا : اے ابومِقدام! اللہ پاک آپ کی حفاظت فرمائے۔ آپ نے فرمایا : اےبھتیجے!جان کی حفاظت کی نہیں  بلکہ ایمان کی حفاظت کی دعا   دو۔ ([2])

ایمان کی حفاظت کے لئے  لوگوں سے علیحدگی

                             قوتُ القلوب میں ہے : ایک شخص سب سے الگ تھلگ رہتا تھا۔ حضرت ابو دَرداء رَضِیَ اللہُ عَنْہُ  نے اس کے پاس تشریف لا کر جب اِس کا سبب پوچھا تو اُس نے کہا : میرے دل میں یہ خوف بیٹھ گیا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو میرا ایمان چھن جائے اور مجھے اِس کی خبر تک نہ ہو۔ ([3])

اے عاشقانِ اولیاء!حضورسیدی غوثِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اولیا کے سردار ہیں ، مگر آپ نے عید کے دن اشعار کہے جن کا ترجمہ یہ ہے : لوگ کہہ رہے ہیں کہ کل عید


 

 



[1]  احیاء العلوم ، کتاب الخوف والرجاء ، بیان فضیلۃ الخوف⋯الخ ، ۴ / ۲۱۱

[2]  حلیۃ الاولیاء ، رجاء بن حیوۃ ، ۵ / ۱۹۶ ، رقم : ۶۸۰۹

[3]  قوت القلوب ، الفصل الثانی الثلاثون ، شرح مقامات الیقین⋯الخ ، ۱ / ۳۸۸ملخصا