Book Name:Apni islah kesay Karain

اِصْلاح کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اللہ پاک ہمیں اس طریقِ کار پر چلتے ہوئےاپنی اصلاح کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ۔ آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم   

بنا دے مجھے نیک نیکوں کا صدقہ             گُنَاہوں سے ہر دَم بچا یااِلٰہی!

مِرا ہر عَمَل بَس ترے واسطے ہو               کر اِخْلاص ایسا عطا یااِلٰہی!

عِبَادت میں گزرے مری زِندگانی            کرم ہو ، کرم یاخُدا ،  یاالٰہی!

(6) : پیر بنانا مت بھولئے

پیارے اسلامی بھائیو! اگرہم اپنی اِصْلاح چاہتے ہیں تو کسی پِیْرِ کامِل کے مُرِیْد ہونا ہر گز مت بُھولئے!پیر کے بغیر شیطان اور نَفْسِ اَمَّارہ کی مَکَّاریوں سے بچنا تقریباً ناممکن ہے۔ سُلْطانُ الْعَارِفِیْن ، شیخ سُلْطَان بَاہُوْ  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں :

جاگ بِنَا دُدھ جَمْدَے ناہیں بَاھُو                 بھانویں لال ہُوَنْ کَڑھ کَڑھ کے ھُو

جاگ : یعنی دَہِی بنانے کے لئے دُودھ میں لَسِّی یا دَہی ڈالنا ، مطلب یہ ہے کہ دُودھ کو پکاتے رہیں ، پکاتے رہیں ، پَک پَک کر لال ہو جائے پھر بھی اس دُودھ کی دَہی نہیں بَن سکتی ، دَہی بنانے کے لئے جاگ لگانی ہی پڑے گی ، اسی طرح بندہ کوشش کرتا رہے ، کرتا رہے ، پھر بھی نَفْس وشیطان کی مَکَّاریوں سے بچ کر  اپنی اِصْلاح میں کامیاب ہونا دُشْوار ہے ، جب تک کہ اپنا ہاتھ کسی کامِل کے ہاتھ میں نہ دے دے۔

 حدیثِ پاک میں ہے : اَلرَّفِیْقُ قَبْلَ الطَّرِیْق یعنی پہلے ہم سَفَر تلاش کرو پھر سَفَر کرو!([1]) شیخ سلطان باہُو  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  پیر کی ضَرورت اور اس کے اَوْصَاف بیان کرتے ہوئے فرماتے


 

 



[1]...معجم کبیر ، جلد : 3صفحہ : 143 ، حدیث : 4257۔