Book Name:Apni islah kesay Karain

حالتِ کفر ہی میں مَر کر جہنّم کا ایندھن بَن گئے۔ پارہ : 1 ، سورۃ البقرۃ ، آیت : 7 میں ان اَزَلی  کافِروں کے متعلق ارشاد ہوتا ہے :

خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ عَلٰى سَمْعِهِمْؕ-وَ عَلٰۤى اَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ٘-وَّ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ۠(۷)

ترجمہ کنز الایمان : اللہ نے اُن کے دِلوں پر اور کانوں پر مہر کر دی اور ان کی آنکھوں پر گھٹا ٹوپ (یعنی پردہ پڑا ہوا) ہے اور ان کے لئے بڑا عذاب۔

مشہور مفسرِ قرآن ، حکیم الاُمَّت ، مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : ضِدْ کا عِلاج کسی عالِم کے پاس نہیں اور وَہْم کی دوا کسی طبیب کے پاس نہیں ، جسے رَہْبَر (یعنی اِصْلاح کرنے والے) کی ذات سے دُشمنی ہو وہ اس کی ہر بات کا اِنْکار ہی کرتا ہے۔ ([1])

اے عاشقانِ رسول! غلطی مان لینا بے عِزَّتی نہیں بلکہ عِزَّت کی بات ہے ، مَعْصُوم (یعنی غلطی سے بالکل پاک) صِرْف انبیا علیہم السَّلام اَور فرشتے ہیں ، اِن کے عِلاوہ ہر اِنْسَان سے خطا ہو سکتی ہے ، البتہ ہِدایَت ہمیشہ وہ پاتا ہے جو اپنی غلطی مانے اور سنجیدگی کے ساتھ اپنی اِصْلاح کی کوشش کرے۔ حدیثِ پاک میں ہے : کُلُّ بَنِیْ آدَمَ خَطَّاءٌ وَ خَیْرُ الْخَطَّائِیْنَ التَّوَّابُّوْنَ ہر انسان سے غلطی ہوتی ہے ، غلطی کرنے والوں میں بہترین وہ ہے جو توبہ کرے۔ ([2])

اپنی  غلطی پہچاننے کے طریقے

امام غزالی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : اپنی غلطی پہچاننے کے 4 طریقے ہیں :

(1) : پہلا طریقہ : ایسے کامِل پِیر کے مُرید ہو جائیے جو نَفْس کے عیبوں اور پوشیدہ امراض کو خوب جانتا ہو ، پھر پِیْرِ کامِل جو کہے ، اُس کے مطابق عمل کرتے جائیے۔  


 

 



[1]...تفسیر نعیمی ، پارہ : 1 ، سورۂ بقرۃ ، تحت الآیۃ : 6 ، جلد : 1 ، صفحہ : 151بتغیر۔

[2]...ابن ماجہ ،  کتاب : زُہد ، باب : ذِکرِ توبہ ، صفحہ : 689 ، حدیث : 4251۔