Book Name:Apni islah kesay Karain

روزے رکھنے سے گھبرائے گا؟ کیا وہ کسی کو تکلیف دے گا؟ کیا ایسا بندہ غُصّے میں لال پیلا ہو کر گُنَاہ کا اِرْتِکاب کرے گا؟ کیا ایسا انسان حَسَد ، تکبر ، بدگمانی ، غیبت ، چغلی وغیرہ کے نزدیک بھی جائے گا؟ ہر گز نہیں جائے گا۔ پتا چلا جو اپنی اِصْلاح کی خواہش رکھتا ہے اگر وہ اپنے دِل ودِماغ کو صِرْف اور صرف آخرت کے بارے میں  سوچنے میں لگا دیتا ہے تَو اِنْ شَآءَ اللہ! بہت جلد اپنی اِصْلاح میں کامیاب ہو جائے گا۔

ہَمارے پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم  نے فرمایا : لَایُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ   حَتّٰی یَکُوْنَ ہَوَاہُ تَبِعًا لِمَا جِئْتُ بِہٖ تم میں سے کوئی بھی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اس کی خواہشات میرے لائے ہوئے دِین کے تابع نہ ہو جائیں۔ ([1])

عَلَّامہ اِبْنِ رَجَب حنبلی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : ہر مؤمن پر لازِم ہے کہ جس کام کے کرنے کو اللہ پاک پسند فرماتا ہے ، اس کام سے ایسی مَحبَّت کرے کہ یہ مَحبَّت اسے وہ کام کرنے پر مجبور کرے اور جس کام کو اللہ پاک نے ناپسند کیا ہے ، اس سے ایسی نفرت کرے کہ یہ نَفْرت ہی اسے وہ کام کرنے سے باز رکھے۔ ([2])

ترجیحات بدلنے کے طریقے

یاد رکھئے! روحانی بیماریاں مثلاً غفلت ، نیکیوں میں سستی ، گُنَاہوں کی رغبت ، دُنیا کی محبت  وغیرہ یہ سب عُمُوماً ایک سے دوسرے کو لگنے والے اَمْرَاض ہیں ، بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ کوئی سوچ خودسے ہمارے اندر پیدا ہو ، عُمُوماً سوچ باہَر ہی سے آتی ہے ، ہم جو سُنتے ہیں ، وہ


 

 



[1]...جَمْعُ الْجَوَامِع ، جلد : 8 ، صفحہ : 324 ، حدیث : 26624۔

[2]...جامعُ علوم وحکم ،  صفحہ : 397 ، حدیث : 41۔