Book Name:Pul Sirat K Ahwal

ایمان تجھے کیا فائدہ دے گا جو تجھے  گناہ چھوڑنے اور عبادات کرنے کے ذریعےاللہ پاک کی خوشنودی پر بھی نہیں ابھار رہا! اگر تیرے سامنے صرف پل صراط کی ہولناکی اور اس پر سے گزرنے کا دل دہلا دینے والا خطرہ ہی ہو اگرچہ تو سلامتی کے ساتھ گزر بھی جائے تو  پھربھی یہ ڈر وخوف کیا تیری کمر توڑنے کے لیے کم ہے؟۔

اے عاشقانِ رسول!پل صراط کا خوف کیسا ہوگا آئیے اس کی ایک جھلک دیکھیے۔ چنانچہ حضرت  یحییٰ بن یَمان  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : میں نے ایک مرد کو دیکھاجس کے  سر اور داڑھی کے بال  سیاہ تھے  اور وہ ایک خوبصورت انسان تھا۔ جب وہ سویا تو اس نے خواب میں دیکھا  کہ لوگ میدان محشر میں جمع  ہیں  اور آگ کا ایک دریا ہے  اور اس کے اوپر  پل بچھا ہوا ہے  ۔ لوگ اس پل سے گزر رہے ہیں  اور اس کو کسی نے آواز دی  اور بلایا  ہے  اور وہ پل پر داخل ہو گیا  ، کیا دیکھتا ہے  کہ وہ تلوار کی دھار کی طرح باریک ہے  اور وہ دائیں بائیں چلنے لگتا ہے۔ جب وہ  صبح نیند سے بیدار ہوا   تو  خوف اور دہشت   کے مارے ان کےسر اور  داڑھی کے بال  سفید  ہو چکے تھے ۔ ([1])

اے عاشقانِ صحابہ ! ذرا غورکیجیے کہ پل صراط کی دہشت کیسی ہے کہ ایک خوب صورت نوجوان اپنی جوانی کی حالت میں صرف خواب میں پل صراط کو دیکھتاہے تو اس کی دہشت سے اس کے سراور داڑھی کے بال سفید ہوجاتے ہیں ۔

پل صراط کی دہشت نے صحابی رسول کو رلادیا

                             حضرت سَیِّدُنا  جلال الدین سیوطی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  فرماتےہیں : ایک مرتبہ حضرت


 

 



[1]   سفر آخرت کی منازل ، ۲ / ۷۲