Book Name:Pul Sirat K Ahwal

کڑیل نوجوان یا پہلوان ، تیز رفتار ، خلاباز یا کراٹے باز ، اور ہٹّے کٹّے ہونے کی حاجت نہیں بلکہ حضرتِ سیِّدُنا فضیل بن عیاض  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ  کے ارشاد کے مطابِق خوفِ خدا کے سبب کمزور رہنے والے پُل صراط کو بآسانی پار کر لیں گے۔([1]) اور اس پر گزرنا انسان کے اپنے عمل کے مطابق ہوگا جس کے عمل دنیا میں اچھے ہوں گے وہ پل صراط پر اتنی ہی تیزی کے ساتھ گزرجائے گا ۔ آئیے سنتے ہیں کہ کون سے ایسے اعمال ہیں جوہمیں پل صراط سے تیزی کے ساتھ گزرنے میں آسانی پیدا کرتے ہیں ۔

اللہ کریم نے اپنے پیارے نبی حضرتِ سیِّدُنا داوٗد  عَلَیْہِ السَّلَام  سے ارشاد فرمایا : اے داوٗد! کیا تم جانتے ہو پل صراط پر سب سےتیزی سے گزرنے والے کون ہوں گے؟ وہ جو میرے فیصلے پر راضی رہے اور ان کی زبانیں میرے ذکر سے تَر رہیں۔ ([2]) 

پتا چلاکہ اللہ پاک کی رضاپر راضی رہنا اوراس کا کثرت سے ذکر کرتے رہنا پل صراط سے تیزی سے گزاردے گا۔

اے میرے پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک کی رضا پر راضی رہیے جو اس نے رِزق دیا ہے ، اسی پرقَناعَت کیجیے ، اُس نے ہمیں جس حال میں بھی رکھاہے ، ہرحال میں اُس کا شکر کرتے رہنا چاہئے ، مال کی حرص اپنے دل سے نکال دیجیے ، کل بروزِ قیامت اس کا حساب پل صراط کی راہ میں رکاوٹ بن سکتاہے۔ اپنی زبانوں کو ذِکْرُاللہ سے تررکھیئے کہ فضول گوئی اور فُحْش  کلامی اللہ پاک کی ناراضی کا سبب ہیں ۔

پل صراط پر کام آنے والی نیکیاں


 

 



[1]   پل صراط کی دہشت ، ص۷

[2]    حلية الاولیاء ، ٤ / ٧٠ ، حديث : ٤٧٨٣ مختصراً