Book Name:Aslaf Ki Sharm o Haya Kay Waqiyat

اَلْحَمْدُ لِلّٰہامیرِ اہلسنّت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ دورِ حاضرمیں اَسلاف رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن کی سیرت پر نہ صرف خودعمل کرتے ہیں بلکہ اپنے متعلقین  و مریدین ومحبین کو بھی ان نیک ہستیوں کی پیروی کی ترغیب دلاتے ہوئےخوفِ خدا ، شرم وحیااور نگاہوں کی حفاظت کا ذہن دیتے رہتے ہیں ، چنانچہ

ایک مرتبہ عرب امارات سے کراچی تشریف لانے سے قبل آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے نگاہ کی حفاظت سے متعلق انفرادی کوشش پر مشتمل ایک ای میل E.Mail اپنے بڑے شہزادے اور جانشین حضرت مولاناالحاج ابو اُسید عبید رضا عطاری مَدَنی مَدَّ ظِلُّہٗ الْعَالِی کو بھیجی ، جس کا کچھ حصہ پیشِ خدمت ہے :

اِنْ شَآءَ اللہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب P.I.A کے ذریعے رات تقریباً 12 بجے روانگی ہے اور اِنْ شَآءَ اللہ رات کے تین(3)بجے کراچی کے ائیر پورٹ(Air port) پر اُتر جائیں گے۔ چونکہ ائیرپورٹ (Air port) پر بے پردہ عورتوں سے بھر اگندا سا ماحول ہوتا ہے ، اس لئے ذہن یہ بن رہا ہے کہ میں کسی کو بھی ائیرپورٹ (Air port)آنے کا نہ کہوں کہ کہیں میرے کہنے کے سبب وہ آئیں اور بدنگاہیوں سے نہ بچ پائیں اورکہیں آخرت میں مجھے بھی اس کا حساب نہ دینا پڑجائے کہ تُو جب حالات سے واقف تھا کہ ہر ایک آنکھوں کی حفاظت نہیں کر پائے گاتو اپنے نفس کو خوش کرنے کیلئے لوگوں کو مطار(ائیر پورٹ) پر کیوں جمع کرتا رہا؟آہ!حساب کے سامنے کی تاب نہیں ، میں نے سارے گناہوں سے بار بار توبہ کی ہے ، آپ کوگواہ رکھ کر بھی توبہ کرتا ہوں۔ استقامت کی دعا فرمادیجئے۔ (لیکن) سیکیورٹی گارڈز) کی آمدہماری مجبوری ہے ، زہے نصیب!صرف گاڑیوں کے ڈرائیور اور سیکیورٹی گارڈز تشریف لائیں اور وہ بھی کارپارکنگ کی جگہ تشریف رکھیں۔ (انفرادی کوشش ، ص۱۱۷)