Book Name:Safai Ki Ahamiyyat

(مسند احمد ، مسند الکوفیین ، ۶ / ۳۵۸ ، حدیث : ۱۸۳۱۵ملتقطاً)

(2)اِرشاد فرمایا : بے شک اسلام صاف ستھرا (دین) ہے تو تم بھی صفائی ستھرائی حاصل کیا کرو ، کیونکہ جنت میں صاف ستھرا رہنے والا  ہی داخل ہو گا۔                                 (کنز العمال ، كتاب الطهارة ، الباب الاول فی فضل الطہارۃ ، جز۹ ، ۵ / ۱۲۳ ، حدیث : ۲۵۹۹۶)

(3)اِرشاد فرمایا : جو چیز تمہیں مل جائے اس سے صفائی ستھرائی حاصل کرو ، اللہ کریم نے اسلام کی بنیاد صفائی پر رکھی ہے اور جنت میں صاف ستھرے رہنے والے ہی داخل ہوں گے۔                                 (جمع الجوامع ، ۴ / ۱۱۵ ، حدیث : ۱۰۶۲۴)

 (4)اِرشاد فرمایا : جو لباس تم پہنتے ہو اسے صاف ستھرا رکھو اور اپنی سُواریوں کی دیکھ بھال کیا کرو اور تمہاری ظاہری حالت ایسی صاف ستھری ہو کہ جب لوگوں میں جاؤ تو وہ تمہاری عزت کریں۔                                         (جامع صغیر ، ص۲۲ ، حدیث : ۲۵۷)

حضرت علامہ عبد الرؤف مُناوی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اس حدیث میں ا س بات کی طرف اشارہ ہے کہ ہر وہ چیز جس سے انسان نفرت و حقارت محسوس کرے ، اس سے بچا جائے خصوصاً حکمرانوں اور علمائے کرام کو ان چیزوں سے بچنا چاہئے ۔                                   ( فیض القدیر ، ۱ / ۲۴۹ ، تحت الحدیث : ۲۵۷ ملخصاً)

(5)اِرشاد فرمایا : لازم ہے ہرمسلمان پر کہ ہر سات(7) دن میں ایک دن غسل کرے ، جس میں سر وجسم دھوئے۔

 ( بخاری ، کتاب الجمعۃ ، باب ھل علی من لم یشھدإلخ ، ۱ / ۳۱۰ ، حدیث : ۸۹۷)

حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  فرماتے ہیں : یہاں ایک دن سے مُراد جمعہ کا دن ہے۔ مطلب یہ ہے کہ ہفتہ میں جمعہ کے دن غسل کرلینا چاہیئے تاکہ بدن بھی صاف ہوجائے اور کپڑے بھی اور جمعہ کی بِھیڑ میں مسلمانوں کو تکلیف نہ ہو ، چونکہ سرمیں میل جوئیں زیادہ ہوجاتی ہیں ، اس