Book Name:Safai Ki Ahamiyyat

جالینوس اور پاگل کا قصہ

ایک مرتبہ جالینوس (یونان کا مشہورطبیب) کہیں جارہا تھا ، ایک پاگل شخص اس کے قریب آیا اور اس کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے لگا۔ جالینوس گیا اور اپنے خادم کو کہنے لگا کہ فُلاں مَعْجُون(دوا ئی)لے آؤ ، میں اسے کھاؤں گا۔ خادم نے عرض کی : یہ آپ کے کھانے کا نہیں۔ جالینوس کہنے لگا : میں  تو یہی مَعْجُون کھاؤں گا۔ خادم نے کہا : یہ معجون آپ نہیں کھاسکتے یہ پاگلوں کے لئے ہے۔ جالینوس نے کہا : اگر میں پاگل نہیں ہوں تو وہ پاگل میرے نزدیک آیا کیوں؟یقیناً میرے اندر کوئی ایسی چیز ہوگی جبھی تو وہ میرے قریب آیا!

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

اے عاشقانِ رسول!یہ واقعات سمجھانے کے لئے ہیں کہ  صفائی ستھرائی ، خوشبو ، نظافت و پاکیزگی اگر ہماری طبیعتوں کا حصّہ ہوگی تو ہمارے  قریب بھی ایسے ہی لوگ ہوں گے۔ لہٰذا جب بھی کھانا کھایا جائے تو یاد کرکے اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ کھانے کا وضو ضرورکر لینا چاہئے ، * کھانے کے وُضو سے مراداچھی طرح ہاتھ اورمنہ کا اگلا حصہ دھونا ہے * کُلّی بھی کرلی جائے ، اس لئے کہ  ہم روزانہ ان ہاتھوں سے کئی کام کرتے ہیں ، جس کے سبب میل کچیل ، بےشمار جراثیم (Germs) ہمارے ہاتھوں سے چمٹ جاتے ہیں۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ کھانے کا وضو کرنے کی برکت سے نہ صرف ہمارے ہاتھ منہ وغیرہ کی صَفائی ہوجاتی ہے بلکہ ہمیں کئی بیماریوں اور جراثیم سے بھی تحفُّظ (Protection) حاصِل ہوجاتا ہے۔

احادیثِ مبارکہ میں اس کی  ترغیبیں بھی موجود ہیں۔ آئیے!ترغیب کے لئے5فرامینِ مُصْطَفٰے سُنتے ہیں ، چنانچہ