Book Name:Safai Ki Ahamiyyat

کھانے سے پہلے اور بعد کے وُضو کے فضائل

(1)اِرشاد فرمایا : کھانے سے پہلے اور بعد میں وُضُو کرنا مُحتاجی کو دُور کرتا اور یہ رسولوں عَلَیْھِمُ السَّلَام کی سُنّتوں میں سے ہے۔ (معجم اوسط ، ۵ / ۲۳۱ ، حدیث : ۶۶ ۱ ۷)

(2)اِرشاد فرمایا : جو یہ پسند کرے کہ اللہ کریم اُس کے گھر میں بھلائی زیادہ کرے تو جب کھانا حاضر کیاجائے ، وُضو کرے اور جب اُٹھایا جائے اُس وَقت بھی وُضو کرے۔ (ابن ماجہ ، كتاب الاطعمه ، باب الوضوء عند الطعام ، ۴ / ۹ ، حدیث : ۳۲۶۰ )

(3)اِرشاد فرمایا : کھانے سے پہلے وُضُو کرنا ایک نیکی اور کھانے کے بعدکرنا دو نیکیاں ہیں۔

(جامع صغير ، ص۵۷۴ ، حدیث : ۹۶۸۲)

(4)اِرشاد فرمایا : کھانے سے پہلے اور بعد وُضو(یعنی ہاتھ اور منہ کا اگلا حصہ دھونا)رزق میں کُشادگی کرتا اور شیطان کو دُور کرتا ہے۔ (کنزالعمال ، کتاب المعیشۃ والعادات ، الباب الاول ، جز۱۵ ، ۸ / ۱۰۶ ، حدیث : ۴۰۷۵۵)

(5)اِرشادفرمایا : کھانے میں برکت کا ذریعہ اس(یعنی کھانے) سے پہلے اور اس(یعنی کھانے) کے بعد وُضو کرنا(یعنی دونوں ہاتھ گِٹّوں تک دھونا)ہے۔                               (ترمذی ، كتاب الأطعمۃ ، باب ماجاء فی الوضوءالخ ، ۳ / ۳۳۴ ، حدیث : ۱۸۵۳ ملتقطاً)

                                                پیارے پیارے اسلامی بھائیو! بیان کردہ احادیثِ کریمہ کا خلاصہ یہ ہے کہ کھانے کا وُضو محتاجی کو دُور کرتا ہے ، انبیائے کرام عَلَیْہِمْ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام  کی سُنّت ہے ، گھر میں بھلائی کو بڑھاتا ہے ، اس کی برکت سے کھانے سے پہلے ایک اور کھانے کے بعد دو نیکیاں  ملتی ہیں ، شیطان کو دُور کرتا اورکھانے میں برکت کا ذریعہ ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد