Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

اہمیت معلوم ہوئی ، کیونکہ استقامت پانے والے ایمان والوں پرربِّ کریم کےفرشتے نازل ہوتےہیں ، استقامت پانے والا شخص ہی زندگی کے ہر شعبےمیں ترقی حاصل کر تاہے۔ کبھی ناکام نہیں ہوتا۔ اپنی پسندیدہ چیزوں کی قربانی دینےمیں بھی پیچھےنہیں رہتا۔ اپنی پسندیدہ چیزوں کولُٹاکربھی وفاداررہتا ہے ، حالات دیکھ کرگھبراتانہیں ، تکالیف کےطوفانوں میں گِرکر ڈگمگاتانہیں۔ لہٰذا ہمیں  چاہئےکہ راہ ِحق کو اپنانےاور اس پر ثابت قدم رہنےکی کوشش کریں ، کیونکہ  یہی دونوں جہاں  میں  کامیابی  کاذریعہ ہے۔ آئیے!استقامت کا ذہن پانے کے لئےاس کی فضیلت پردو(2)فرامین مصطفٰے سنتے ہیں ، چنانچہ

استقامت کےفضائل

               ارشادفرمایا : تمہارے بعد صبر کا زمانہ آئےگا جوشخص اس زمانےمیں دِین پر قائم رہے گااس کو تم میں سے پچاس(50) شہیدوں کے برابر اجر و ثواب ملے گا۔      (کنزالعمال ، کتاب الفتن والاھواء ، باب الفتن والہرج ، جز۱۱ ، ۶ / ۵۳ ، حدیث : ۳۰۸۴۸ )

                             حضرت سفیان بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُسےروایت ہے : میں نےنبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں عرض کی : مجھے اسلام کی کوئی ایسی جامع بات بتادیجئے کہ پھر مجھے کسی اور سے اس کے بارے میں سوال کرنے کی ضرورت نہ رہے۔ تو نبیِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنےارشاد فرمایا : قُل ْ  آمَنْتُ بِاللّٰہِ  ثُمَّ  اسْتَقِمْ یعنی  کہو : “ میں اللہ پاک پر ایمان لایا پھر اس پرثابت  قدم رہو۔ “ ( مسلم ، کتاب الایمان ، باب جامع أوصاف الاسلام ، ص۴۶ ، حدیث : ۱۵۹)

               اےعاشقانِ رسول!’’ایمان‘‘اور’’استقامت‘‘ایک ہی حقیقت کی دومختلف تعبیریں ہیں۔ کیونکہ ایمان دعویٰ ہےتو اِستقامت اس پردلیل ہے۔ ایمان ربِّ کریم کی وحدانیت کااقرار ہےتو