Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

ہے؟دینی اِستقامت حاصل کرنے کے فَوائد ، قرآن کریم اور احادیثِ مبارکہ میں اِستقامت حاصل کرنے کےطریقے ، اللہ والوں  کی دِین پر اِستقامت کے واقعات اوردِینی اِستقامت کی راہ میں حائل  ہونے والی رکاوٹوں کےمتعلق سُنیں گے ، اللہ پاک  ہمیں سارا بیان اچھی  اچھی نیّتوں اورمکمل توجّہ کے ساتھ سننا نصیب فرمائے۔ آئیے!سب  سے پہلےایک واقعہ  سنتےہیں ، چنانچہ

حضرت اُمِّ شریک اسدیہ    رَضِیَ اللہُ عَنْہَا  کی اِستقامت

                                                 حضرتِ سیِّدُنا ابنِ عباس رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُما  فرماتے ہیں : حضرتِ اُمِّ شریک رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہَا مکّہ میں تھیں ، ان کے دل میں اسلام کی عَظَمت پیدا ہوگئی اور اسلام لے آئیں ، قبولِ اسلام کے بعد خُفیہ طور پر قریش کی عورتوں سے ملتیں اور انہیں اسلام کی دعوت دے کر قبولِ اسلام کی ترغیب دلاتیں حتّٰی کہ اہلِ مکّہ پر ظاہر ہوگیا کہ یہ ایمان لاچکی ہیں۔ چنانچہ اہلِ مکّہ نے آپ کو پکڑ کر کہا : “ اگر ہمیں تمہارے قبیلہ کا لحاظ نہ ہوتا تو ہم تمہیں سخت سزا دیتے لیکن اب ہم تمہیں مسلمانوں کی طرف لوٹا کر ہی دَم لیں گے۔ “ آپ بیان کرتی ہیں : اہلِ مکّہ نے مجھے بغیر کَجاوے کے اُونٹ پر سُوار کیا کہ میرے نیچے کوئی کپڑا اور زِین وغیرہ بھی نہ تھی ، تین دن تک مجھے اسی حالت میں چھوڑے رکھا نہ کچھ کھلاتے نہ پلاتے ، مجھ پر تین دن ایسے گزرے کہ میں نے زمین پر چلنے والی کسی چیز کی آواز نہ سُنی ، اہلِ مکّہ جب بھی کسی مقام پر پڑاؤ ڈالتے تو مجھے باندھ کر دھوپ میں ڈال دیتے اور خود سائے میں جاکر بیٹھ جاتے اور مجھے کھانے پینے کو بھی کچھ نہ دیتے ، میں اسی حالت میں رہتی حتّٰی کہ وہ وہاں سے کُوچ کرجاتے ، اسی دوران انہوں نے ایک جگہ پڑاؤ ڈالا اور مجھے دھوپ میں باندھ کر خود سائے میں چلے گئے ، اچانک میں نے اپنے سینہ پر کسی چیز کی ٹھنڈک محسوس کی ، دیکھا تو وہ پانی کا ایک ڈول