Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

سے محروم ہوتاہے ، وہ کبھی بھی اپنے موجودہ مقام سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔ مشہور مقولہ ہے : اَلْاِسْتِقَامَۃُ  فَوْقَ  الْکَرَامَۃِیعنی اِستقامت کرامت سے بڑھ کر ہے۔

                             حضرت اَبُوعلی جَوزجَانیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں : اِستقامت اختیارکرو ، کرامت کے طلب گار نہ بنو ، کیونکہ تمہارا نفس کرامت کی طلب میں ہے جبکہ تمہارا ربّ تم سے استقامت کا مطالبہ فرماتا ہے۔

(رسالۂ قشیریہ ، باب الاستقامۃ ، ص۲۴۰)

استقامت حاصل کرنے  کےطریقے

                             پیارے پیارےاسلامی بھائیو!کئی لوگ یہ شکوہ  کرتےنظرآتے ہیں کہ ہم عمل تو شروع کرلیتےہیں ، لیکن اس میں اِستقامت حاصل نہیں کرپاتے ، مثلاً کوئی شخص نمازوں کی پابندی پر اِستقامت حاصل کرنا چاہتاہے لیکن چند دن کے بعد سُستی ہو جاتی ہے۔ یوں ہی  کوئی شخص تلاوتِ قرآن پر اِستقامت حاصل کرنا چاہتاہے لیکن کچھ دن کےبعد پابندی نصیب نہیں ہوتی۔ آئیے!ان امور پر اِستقامت حاصل کرنے کے چند طریقےسنتے ہیں ۔

(1) سچی نیّت

                             کسی بھی نیک عمل پراستقامت پانے کےلیے سب سے پہلےاستقامت کی سچی  نیت یعنی دل میں استقامت حاصل کرنے کاپکا ارادہ ہونابہت ضروری ہے۔ جب استقامت کی نیت پختہ ہوگی اور اس کیلئے کوشش بھی ہو گی تو اللہ پاک نے چاہاتو یہ بڑی دولت ضرور حاصل ہو گی۔

 (2) بارگاہِ الٰہی میں دعا