Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

اس کویوں سمجھیں کہ اگر تلاوتِ قرآن پر استقامت پانی ہے تو شروع میں ایک آدھ رکوع کی تلاوت کیجئے۔ پھر جب دیکھیں کہ ایک آدھ رکوع پر استقامت مل چکی ہے تو اب اس میں مزید ایک آدھ رکوع کا اضافہ کر لیجئے۔ اسی طرح کرتے چلے جائیں یوں ایک وقت آئے گا کہ جب استقامت کے ساتھ تلاوتِ قرآن کی عادت بن جائے گی۔ اسی طرح دوسرےکاموں پر استقامت حاصل کی جا سکتی ہے۔ یاد رہے کہ یہ تفصیل نفل عبادات کے لیے ہے ، جہاں تک تعلق ہے فرض   وواجب عبادات  کا تو  جب ان کی شرائط پائی جائیں گی ، وہ اُسی وقت  سے استقامت سے ادا کی جائیں ۔ مثلاًنمازفرض ہوتے ہی اس پراِستقامت حاصل کرناضروری ہوگا ، ایسانہیں کہ پہلے ایک دونمازوں کی عادت بن جائے توپھرآہستہ آہستہ بڑھاتے جائیں ۔ اللہ پاک ہمیں تمام نیک کاموں پر استقامت عطا فرمائے۔  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(5) بزرگوں  کی سیرت پر عمل کریں

               نیک اعمال پراستقامت حاصل کرنے کے طریقوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ بزرگوں کی دین اور نیک کاموں پر استقامت کے واقعات کا مطالعہ کیا جائے۔ ہم دیکھتے ہیں کہصحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  اَجْمَعِیْن طرح  طرح کی تکلیفیں اورمصیبتیں برداشت کرنے کےباوجودبھی ایمان پر ثابت قدم  رہے ، ان مقدّس ہستیوں کواسلام قبول کرنے کی وجہ سے طرح طرح  کی اذیتیں پہنچائی گئیں ، کبھی جسم پر کوڑے مارے جاتے تو  کبھی   کئی کئی دن تک بھوکا  رکھا جاتا ، کبھی  تپتے ہوئےصحرا میں  لٹاکر جسم پر بھاری پتھر  رکھ دیے جاتے تو کبھی پاؤں میں زنجیریں  ڈال دی جاتی تھیں ، کبھی گلے میں رسی ڈال کر کھینچا جاتاتو کبھی  پاؤں سے ٹھوکریں ماری جاتیں ، کبھی سُولی پر چڑھایا جاتاتو کبھی کھولتے