Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

مَراقی الْفَلاح ، ص۴۶)*فجرکی اذان میں حَیَّ عَلَی الْفَلَاحکے بعد اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کہنا مستحب ہے۔ (دُرِّمُختار ، ۲ / ۶۷)اگر نہ کہا جب بھی اذان ہو جائے گی۔ (قانونِ شریعت ، ص۸۹)* راستے پر چل رہاتھاکہ ا ذان کی آواز آئی تو(بہتر یہ ہے کہ) اُتنی دیرکھڑا ہوجائے (چپ چاپ )سُنے اور جواب دے ۔ (فتاویٰ ھندیة ، ۱ / ۵۷ایضاً)ہاں! دورانِ اذان مسجد یا وُضو خانے کی طرف چلنے اوروُضو کرنے میں  کوئی حرج نہیں  اِس دوران زبان سے جواب بھی دیتے رہئے۔ *اذان کے دوران استنجا  خانے جانا بہتر نہیں  کیونکہ وہاں  اذان کا جواب نہ دے سکے گا اور یہ بہت بڑے ثواب سے محرومی ہے البتہ شدید حاجت ہو یاجماعت جانے کا اندیشہ ہو تو چلا جائے۔ *اگر چند اذانیں سنے تو اس پر پہلی ہی کا جواب ہے اور بہتر یہ ہے کہ سب کا جواب دے۔ (دُرِّمُختارمع رَدُّالْمُحتار ، ۲ / ۸۲ ، بہارِ شریعت ، ۱ / ۴۷۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                        صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

*  سیدھے راستے کی دعا

دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کے شیڈول کےمطابقسیدھے راستے کی دعایادکروائی جائے گی۔ وہ دعایہ ہے :

رَبِّ اغْفِرْوَارْحَمْ وَاھْدِنِی السَّبِیْلَ الْاَقْوَمَ

ترجمہ : اے میرے رب!میری مغفرت فرمااورمجھے سب سے سیدھے راستے کی ہدایت دے۔

(مسند احمد ، مسند النساء ، حدیث ام سلمۃ ، حدیث : ۲۶۶۵۳ ، ۱۰ / ۱۹۶)