Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

ہوئے تیل  میں ڈال دیاجاتا ، مگر پھر بھی  یہ اللہ والےایمان اور محبّتِ  رسول  میں ثابت قدم رہے۔

آئیے!استقامتِ دین کی درد بھری داستان سنتے ہیں ، چنانچہ

سفید زخموں کےنشان

                              منقول ہے : ایک مرتبہ اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْنحضرت عمررَضِیَ اللہُ عَنْہُکی نظرحضرتِ خبّابرَضِیَ اللہُ عَنْہُکی پیٹھ پرگئی ، آپ نےدیکھاکہ ساری پیٹھ  پرسفیدسفیدزخموں کےنشان ہیں۔ تو حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے پوچھا : اے خبّاب!یہ تمھاری پیٹھ میں زخموں کےنشان کیسےہیں؟آپرَضِیَ اللہُ عَنْہُنےجواب دیا : اے اَمِیرُ المومِنِین !آپ کو ا ن زخموں کی کیا خبر؟یہ اس وقت کی بات ہے جب آپ ننگی تلوار لیکرحضوررَحْمَۃٌ لّلْعٰلمین صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو شہید کرنے کے لئے دوڑتے پھرتے تھے۔ اس وقت ہم نے محبّتِ رسول کا چراغ اپنے دل میں جلا یا اور مسلمان ہوئے۔ اس وقت غیر مسلموں  نے مجھےآگ کے جلتے ہوئے کوئلوں پر پیٹھ کے بل لٹا دیا ، میری پیٹھ سےاتنی چربی پگھلی کہ کوئلے بجھ گئے اور میں گھنٹوں بے ہوش رہا ، مگر ربِّ کریم  کی قسم !جب مجھے ہوش آیاتو سب سے پہلےزبان سےکلمہلَآاِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِنکلا۔ اَمِیرُ المَومِنِین حضرت عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُ نے روکرفرمایا : اےخبّاب!قمیص اٹھاؤ!میں تمھاری اس پیٹھ کی زیارت کروں گا۔ یہ پیٹھ کتنی مبارک و مقدّس ہے جومحبّتِ رسول کی بدولت آگ میں جلائی گئی۔ (الطبقات لابن سعد ، رقم : ۴۳ ، خباب بن الارت ، ۳ / ۱۲۳ماخوذاً)

اےعاشقانِ صحابہ!ذرا سوچئے!صحابَۂ کرام عَلَیہِمُ الرِّضوَان نےاسلام کی سربلندی کیلئے کیسی کیسی قربانیاں دیں ، طرح طرح   کی اذیتوں کوبرداشت کیا ، مگر پھر بھی ان   کےصبر و استقامت میں