Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

حضرتِ  سُمَیّہ کی استقامت

                              “ صحابیات اوردِین کی خاطرقربانیاں “ کےصفحہ 2 پرہے : رسولِ اکرمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جب حضرت سُـمَیّہرَضِیَ اللہُ عَنْہاکو اُن کے بیٹےحضرت عمّاررَضِیَ اللہُ عَنْہُاورشوہرحضرتِ یاسِررَضِیَ اللہُ عَنْہُ سمیت مکّہ مُکَرَّمہکےتپتےہوئےصَحرا میں اِیذائیں پاتے دیکھتے تو اِرشَادفرماتے : صَبْرًا یَا آلَ  یَاسِرِ یعنی اےآلِ یاسِر!صَبرکرو! مَوْ عِدُکُمُ الْجَنَّۃُ تمہارے لیے جنّت کا وعدہ ہے۔ اہلِ مکّہ بِالْخُصُوص دشمنِ اسلام  ابو جہل نےکون سا سِتَم ہے جو اِن پر نہ کیا ، اسےبس اسی بات سےسمجھ لیجئےکہ آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَاکو لوہے  کی زِرہ پہنا کر سَخت دھوپ میں کھڑا کر دیاجاتا۔

(الاصابه ، رقم۱۱۳۴۲ ، سميه بنت  خباط ، ۸ / ۲۰۹۔ اسد الغابه ، رقم۷۰۱۴ ، سمیه ام عمار ، ۷ / ۱۶۷ ، ماخوذا)

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ذرا تَصَوُّر کیجئے!عَرب  میں سُورَج  کی تَپِش  اور اس پر لوہے کےآگ برساتے لِباس میںحضرت سُـمَیّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَا کا کیا حال ہوتاہو گا ، مگر قربان جائیے!  اسلام کی اُس پہلی خوش نصیب شہیدہ صحابیہ کی عظمت و استقامت پر!حضرت سُـمَیّهرَضِیَ اللہُ عَنْہَا کےدل میں اللہ پاک اوراس کےرسول صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَحَبَّت اس طرح گھر کر چکی تھی کہ اتنی سخت تکالیف کے باوُجودآپ نےاسلام کادامن نہ چھوڑا ، بلکہ ڈَٹ کر ان مشکل  حالات کا مقا بلہ  کیا ، حضرت سُـمَیّه رَضِیَ اللہُ عَنْہَاکےاس صبر و استقامت میں  ہمارے لئےسیکھنے کو بہت کچھ ہے ، اللہ پاک اِن کے صدقے ہمیں بھی دین اسلا م پر ثابت قدمی نصیب فرمائے۔

                             افسوس!فی زمانہ ہم چھوٹی  چھوٹی تکلیفوں اور پریشانیوں کی وجہ  سےدلبرداشتہ ہوکرنیک اعمال  میں