Book Name:Isteqmat Kamyabi Ka Raaz Hai

تھا ، میں نے اس میں سے تھوڑا سا پانی پیا پھر اسے ہٹا لیا گیا اور وہ بلند ہوگیا ، کچھ دیر بعد ڈول پھر آیا میں نے اس میں سے پیا اسے پھر اٹھا لیا گیا پھر اسی طرح آیا میں نے اس میں سے تھوڑا سا پانی پیا اسے پھر اٹھا لیا گیا ، کئی بار ایسا ہوا ، پھر وہ ڈول میرے حوالے کر دیا گیا ، میں نے سیر ہو کر پیا اور بقیہ پانی اپنے جسم اور کپڑوں پر اُنڈیل لیا۔ جب وہ لوگ بیدار ہوئے ، مجھ پرپانی کا اَثْر محسوس کیا اور مجھے اچھی حالت میں دیکھا تو کہا : “ کیا تم نےکُھل کر ہمارے مَشکیزوں سے پانی پیا ہے؟ “ میں نے کہا : “ نہیں! بخدا! میں نے ایسا نہیں کیا بلکہ اس اس طرح معاملہ پیش آیا ہے۔ “ انہوں نے کہا : “ اگر تم سچی ہو تو پھر تمہارا دین ہمارے دین سے بہتر ہے۔ “ جب انہوں نے اپنے مشکیزوں کو دیکھا تو انہیں ایسے ہی پایا جیسے انہوں نے چھوڑے تھے۔ پھر اسی وقت وہ ایمان لے آئے۔ (الاصابة ، ۸ / ۴۱۷ ، حلیة الاولیاء ، ۲ / ۹۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

پیارے پیارےا سلامی بھائیو!آپ نے سناکہ صحابیۂ رسول حضرت اُمِّ شریک رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہَا کو دِین و ایمان پر کیسی اِستقامت حاصل تھی کہ اس قدر ظلم و ستم کے باوجود اسلام پر ثابت قدم رہیں اور اسلام کی تبلیغ و اِشاعت کرتی رہیں ، پھر اس کی کیسی کیسی برکتیں بھی ظاہر ہوئیں ، لہٰذاہمیں بھی اُن کاموں میں اِستقامت حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ، جن میں اللہ   پاک اور رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی رِضا ، *  دنیا و آخرت کی بھلائی اور*  دینِ اسلام کی سر  بلندی ہو ، *  جس میں دُنیا میں آنے کا مقصد حاصل ہو سکے ، *  جن میں مُلک و مذہب کا فائدہ ہو ، *  جو سنّتوں کے پھیلانے کا سبب بنیں ، *  جو نیکیوں کی طرف لے جانےوالے ہوں ، * مسلمانوں کو گناہوں سے بچانے کا سبب