Book Name:Tawakkul aur Qana'at

سکون  کا ہوتا ہے اور اس کی بدولت ہی  انسان دنیا و آخرت میں سُرخْرو ہوتا ہے۔ یقیناً ذہنی و قلبی سکون  مال و دولت سے زیادہ  بیش قیمت خزانہ ہے اوریہ توکُّل کی برکت سے  حاصل کرکے دولت مند بنا جاسکتا ہے۔

(3)ایک بزرگ فرماتے ہیں : میرے شیخ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاکثر دفعہ مجلس میں فرمایا کرتے تھے  : “ اپنی تدبیر اس ذات کے حوالےکردے جس نے تجھے پیدا فرمایا ، تُو راحت پائے  گا۔ “ (منہاج العابدین ، ص۱۱۳)

(4) تو کل کی بےشمار برکتوں میں  سب سے بڑی برکت یہ ہے کہ اس کی بدولت  ایمان کی حفاظت ہوتی ہے ، کیوں کہ شیطان جب کسی کے ایمان پر حملہ (Attack)کرتا ہے تو سب سے پہلے اس کا اللہ  پاک پر یقین  اور بھر وسا کمزور کردیتا ہے ، لہٰذا گر  ہم اپنے ایمان کی حفاظت  کرنا چاہتے ہیں تو اللہ  پاک پرکامل بھر وسارکھیں ، ایک بزرگ فرماتے ہیں : میرے ایک دوست نے مجھ سے ذکر کیا کہ میری ایک نیک آدمی سے ملاقات ہوئی تو میں نے پوچھا کیا حال ہے؟ اس نے جواب دیا : ’’حال تو ان کا ہے جن کا ایمان محفوظ ہے اور وہ صرف متوکُّلین ہی ہیں جن کا ایمان محفوظ ہے۔

 (منہاج العابدین ، ص۱۰۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے توکُّل کے فوائد سُنے ، توکُّل  پریشانیوں سے حفاظت ، مخلوق کی محتاجی سے بچنے ، ذہنی و قلبی سکون کے حصول کے ساتھ ساتھ ایمان کی سلامتی کا باعث بھی ہے۔ اسی طرح توکُّل  نہ کرنے سےپریشانیوں میں مبتلا ہونے ، مخلوق کی محتاجی ، ذہنی و قلبی  بے چینی میں رہنے کے ساتھ ساتھ ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھنے کا خطرہ (Risk)ہے۔ اس لیے ہمیں ہر وقت اپنے رحیم ، کریم ربّ کریم کی ذات پر بھروسا کرنا چاہیے ، اُس سے اچھی امید رکھنی چاہیے اور ہر