Book Name:Ikhtiarat E Mustafa

فرمایا : اے ابو ہریرہ !تمہارےکھانے کو کچھ ہے ؟ میں نے عرض کی : میری تھیلی میں کچھ کھجوریں ہیں۔ ارشاد  فرمایا : لے آؤ۔ میں تھیلی لے کر حاضر ہوا تو  ارشاد فرمایا : دستر خوان بھی لے آؤ ، چنانچہ میں نے دستر خوان لا کر  بچھا دیا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے کھجوریں نکالیں تو وہ 21 تھیں۔ آپ نے بِسْمِ اللہ پڑھی اور ایک ایک کھجور کو اپنے مقدس ہاتھ میں لے کر بِسْم اللہ پڑھتے رہے یہاں تک کہ سب دانے آپ کے دستِ مبارک میں آ گئے۔ پھر آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم نے ان کو جمع کر کے ارشاد فرمایا : فُلاں اور ان کے ساتھیوں  کو بُلاؤ۔ میں ان کو بُلا لایا تو انہوں نے کھایایہاں تک کہ وہ پیٹ بھر کر چلے گئے۔ پھر فرمایا : فُلاں اور ان کے ساتھیوں کولاؤ۔ وہ لوگ بھی پیٹ بھر کھا کے چلے گئے ، پھر فرمایا : فُلاں اور ان کے ساتھیوں کو بلاؤ۔ وہ سب بھی شکم سیر ہوکر چلے گئے مگر کھجوریں پھر بھی بچ گئیں۔ اس کے بعد مجھے ارشاد فرمایا : بیٹھو۔ میں بیٹھ گیا پھرحضور صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم اور میں نے کھائیں اور جو کھجوریں باقی رہیں ان کو حضور صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ  وَسَلَّم نے تھیلی میں ڈال دیا اور مجھ سے فرمایا : جب تم نکالنا چاہو تو اپناہاتھ ڈال کر کھجوریں نکالتے رہنا مگر تھیلی کو کبھی اوندھا نہ کرنا۔ لِہٰذا  مجھے جب کھجوروں کی حاجت ہوتی میں ہاتھ ڈالتا جتنی کھجوریں چاہتا نکال لیتا۔ بلکہ میں نے اس میں سے پچاس وسق(ایک وسق میں 60صاع ہوتے ہیں اور ایک صاع 3کلو840 گرام کا ہوتا ہےتویوں ایک وسق230 کلو 400 گرام کا ہوا اور پچاس وسق11.520 کلو کا ہوا) [1] کھجوریں راہِ خدا میں بھی دیں۔ وہ تھیلی حضرت عثمانِ غنی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہ کے زمانہ میں میری سواری کے پیچھے لٹکی


 

 



[1]    بہار شریعت ، ۱ / ۵۸بتغیر