Book Name:Shan e Mustafa

کے یہ اَوصاف(یعنی خوبیاں)منقول ہیں : میرے بندے احمدِ مختار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ، اُن کی پیدائش  کی جگہ مکۂ مکرمہ اور جائے ہجرت مدینۂ طیبہ ہے ، اُن کی اُمَّت ہر حال میں اللہ پاک  کی کثیر حمد(یعنی بہت تعریف ) کرنے والی ہے۔ [1] قیامت کے دِن مَرتبۂ شَفاعتِ کُبریٰ سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکی خصوصیات میں سے ہے کہ جب تک حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم شَفاعت کا دَروازہ نہ کھولیں گے کسی کو مجالِ شَفاعت نہ ہو گی ، بلکہ حقیقۃً جتنے شَفاعت کرنے والے ہیں ، حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے دَربار میں شَفاعت لائیں گے ، شفاعتِ کُبریٰ مومن ، کافر ، فرمانبردار ، گنہگار سب کے لیے ہےکہ وہ قیامت کا حِساب شروع ہونے کا اِنتظار جو سخت جان لیوا ہو گا اُس کے لیے لوگ تمنّائیں کریں گے کہ کاش! جہنم میں پھینک دئیے جاتے اور اِس اِنتظار سے نجات پاتے ، اِس مصیبت سے چُھٹکارا کُفّار کو بھی حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم  کے صَدقے سے ملے گا ، جس پر پہلے اور بعد میں آنے والےمُوافقین و مخالفین ، مؤمنین و کافرین سب حضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کی تعریف کریں گے ، اِسی کا نام ’’مقامِ محمود‘‘ہے۔ [2]

کیا ہی ذوق افزا شفاعت ہے تمہاری واہ واہ                          قرض لیتی ہے گنہ پرہیز گاری واہ واہ

مکّی کی آمد مرحبا                       مَدَنی کی آمد مرحبا

عَرَبی کی آمد مرحبا                    قَرَشی کی آمد مرحبا


 

 



[1]    تاریخ ابن عساکر ، باب  ما جاء  من ان الشام یکون ملک اھل الاسلام ، ۱ / ۱۸۶-۱۸۷۔

[2]    بہارِ شریعت ، ۱ / ۷۰ ، حصہ : ۱ بتغیر قلیل۔