Book Name:Ala Hazrat Ki Shayeri Aur Ishq e Rasool
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پىارے پىارے اسلامى بھائىو!بیان کردہ واقعے سے ہمیں یہ درس مل رہا ہے کہ ہم بھی سچے عاشقِ رسول بن جائیں ، اِس سے ہماری دنیا بھی اچھی ہوگی اور آخرت بھی بہتر ہوگی۔ اِس میں شک نہیں کہ جو سچا عاشقِ رسول ہوگا وہ ہر اُس کام سے بچے گا جس سے شریعت بچنے کا تقاضا کرتی ہے۔ * عشقِ مجازی سے بچے گا۔ * رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اِرشادات کے مطابق زندگی گزارے گا۔ * نماز قضا نہیں کرے گا۔ * کبھی جھوٹ اور غیبت میں نہیں پڑے گا۔ * فرضروزہ بِلاعُذرِ شرعی نہیں چھوڑے گا۔ * کبھی والدین کا دل نہیں دکھائے گا۔ * کبھی پڑوسیوں کو تکلیف نہیں دے گا۔ * کبھی رشتہ داروں سے رشتہ نہیں توڑے گا۔ * کبھی دوسروں کا حق نہیں دبائے گا۔ * کبھی دوسروں کی بےعزتی نہیں کرے گا۔ * کبھی حرام مال کی طرف نہیں جائے گا۔ * کبھی شراب کے قریب بھی نہیں جائے گا۔ * بُری صحبت میں نہیں رہے گا۔ * کبھی بدنگاہی نہیں کرے گا۔ الغرَض! * وہ ہر اُس کام سے بچے گا جس سے شریعت منع کرتی ہے۔ کیونکہ سچے عاشق رسول کو اُس کاعشقِ رسول عبادات میں لگائے گا۔ نیکیوں میں مصروف رکھے گا۔ عمل پر اُبھارے گا۔ آخرت کی تیاری کروائے گا۔ ظاہر و باطن کو بہتر کرنے پر اُبھارے گااور اِنْ شَآءَ اللہ بروزِ قیامت دوزخ سے بچا کر جنت میں داخل کروائے گا۔
اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کتنی پیاری بات اِرشاد فرمائی ہے کہ
اے عشق تِرے صدقے جلنے سے چُھٹے سستے
جو آگ بجھا دے گی وہ آگ لگائی ہے
(حدائق بخشش ، ص ۱۹۳)
شعر کی وضاحت : عموماً ایسا ہوتا ہے کہ آگ سے آگ بجھائی نہیں جاتی ، بلکہ آگ سے آگ مزید