Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

بیان بھی کرتے ہیں ، اس کااعلان بھی کرتے ہیں (مسند البزار ، ومما روی محمدبن عقیل عن علی ،  ۳ / ۱۴ ،  الحدیث :  ۷۶۱ ملخصا) اور مکی مدنی حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حمایت کا کام بھی کرتے ہیں اور کسی کی پروا نہیں کرتے۔ اس لیے کہ آپ کی زندگی اسی سے شروع ہوتی اور اس پر ختم ہوتی ہے کہ

پروانے کو چراغ ، بُلْبُل کو پھول بس

صدّیق کیلئے ہے خُدا اور رسول بس

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

مال کے ذریعے دینِ اسلام اورصاحبِ اسلام کی خدمت

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو! حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ   کا رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے جو پیار اور محبت کا برتاؤ تھا وہ دولت اور مال کے بارے میں بھی برقرار تھا ، حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کے بارے میں آتا ہے کہ آپ تاجر تھے ، کپڑے کے وسیع کاروبار کے مالک تھے ، جس دن اسلام لائے آپ کے پاس چالیس ہزار درہم یا دینار(یعنی 40 ہزارچاندی یا سونے کے سِکّے) تھے ، اسلام لانے کے بعد وہ سارے کے سارے راہِ خدا میں خرچ کر دیئے۔ (تاریخ مدینۃ دمشق ، ۳۰ /  ۶۶) ایک روایت میں آتا ہے کہ  صدیق اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  وہ ہستی ہیں جو اسلام قبول کرنے کے بعد سے لے کر سرزمینِ   مدینہ  کی طرف ہجرت کرنے تک   اپنا مال اسلام پہ قربان کرتے رہے۔ ہجرت کے وقت آپ کے پاس پانچ یا چھ ہزار درہم تھے جوآپ نےاپنے ساتھ لے لئے۔ (اور رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے قدموں پہ قربان کر دیئے۔ )(السیرۃ