Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

کہ  تمہارے دوست کو مشرکین تکالیف پہنچارہے ہیں ان کی مدد کے لئے جاؤ ، آپ   رَضِیَ اللہ عَنْہ   دوڑتےہوئے مسجدآئے ، دیکھا کہ مشرکین نبی ٔکریمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکوپکڑے ہوئے ہیں۔ آپ نے آتے ہی فرمایا : ارےاو بدبختو!مر جاؤ تم لوگ ، ان کا یہی قصور ہے کہ یہ کہتے ہیں کہ میرا رب صرف اللہ ہے۔ اس لئے تم ان کو قتل کرنا چاہتے ہو ، بس اتنا کہنا تھا کہ اُن بدبختوں نےسرکارصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو چھوڑ کر سَیِّدُنَاابوبکرصدیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کو پکڑ کر مارنا شروع کردیا۔ حضرت اسما     رَضِیَ اللہ عَنْہا    فرماتی ہیں : جب حضرتسَیِّدُنَا ابوبکر صدیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ  واپس آئے تو آپ کےزخموں کا حال یہ تھا کہ آپ کے سرمبارک پر کہیں ہاتھ لگایا جاتا توآپ   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی زلفوں کے بال اکھڑ کرہاتھ میں آجاتے تھےلیکن اس کے باوجود  آپ   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی زبان پر الفاظ یہ تھے کہ  : اے ربِ ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکْرَام! تو بڑی برکتوں والا ہے۔ (نوادر الاصول  ،  الاصل الثانی عشروالمائتان ،   ،  ۴ / ۴۸۳ الحدیث : ۱۰۷۹)

پروانے کو چراغ ، بُلْبُل کو پھول بس

صدّیق کیلئے ہے خُدا اور رسول بس

آلِ فرعون کے مومن سے بہتر

                             حضرت علی المرتضی   رَضِیَ اللہ عَنْہ  فرماتے ہیں کہ ایک دن میں نےدیکھا کہ کُفّارِ قریش نے نبی پاکصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کوگھیراہوا تھا اورآپ کومختلف قسم کی تکلیفیں دے رہے تھے ، ایک آپ   عَلَیْہِ السَّلَام  پرہاتھ اٹھا رہاتھا تو دوسرابڑے سخت اور تکلیف دہ  لہجے میں  بات کر رہا تھا  اوریہ بکواس بھی کر رہا تھا  کہ تُوہی ہےنا وہ شخص جس نے تمام