Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ   وہ صَحابی ہیں جنہوں  نے آزاد مردوں میں سب سے پہلے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کی رِسالت کی تصدیق کی ، *آپ   رَضِیَ اللہ عَنْہ   اِس قدَر کمالات و فضائل والے ہیں کہ اَنبیاء ِکِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بعد اگلے اور پچھلے تمام  انسانوں  میں  سب سے اَفضل واَعلیٰ ہیں ، *آزاد مردوں  میں  سب سے پہلے اِسلام قَبول کیا اورتمام جِہادوں  میں  مجاہدانہ کارناموں  کے ساتھ شریک ہوئے اور *صُلْح وجنگ کے تمام فیصلوں  میں  پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے وزیر ومُشیر بن کر ، زندَگی کے ہر موڑ پر آپ   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کا ساتھ دے کرجاں  نثاری و وفاداری کا حق ادا کیا ، * 2 سال7 ماہ خلافت کے منصب پر فائز رہ کر 22جمادَی ا لاُخریٰ13ہجری پیرشریف کا دن گزار کر وَفات پائی ، * امیرُ المؤمنین حضرتِ  عُمر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  نے نمازِ جنازہ پڑھائی اور روضۂ منوَّرہ میں حضورِ اَقْدَس   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کے پہلوئے مقدَّس میں دَفن ہوئے۔ ([1])

                             آئیے! اب آپ کی حمایتِ رسول اور حمایتِ دین کے کچھ واقعات سنتے ہیں :

مرے محبوب کا  حال سناؤ بس

ابتدائے اسلام  میں جب  صحابہ کی تعداد اڑتیس(38) ہوگئی تو سَیِّدُنَاابوبکر صدیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ  نے اعلان و اظہارِ اسلام کے لئے اجازت مانگی ، لیکن نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے یہ کہہ کر منع فرما دیا کہ  ابھی نہیں! کیونکہ ابھی ہم  تعداد میں کم ہیں۔ لیکن حضرت سَیِّدُنَاابوبکر صدیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کے اصرار پر اجازت دے دی ، پھر ہر


 

 



[1]    الاکمال فی اسماء الرجال لصاحب المشکوۃ ، حرف الباء فصل فی الصحابہ ،  ابو بکر الصدیق ،  ص۵۸۷ ،  تاریخ الخلفاء  ،  ص۲۶ تا ۲۷ ماخوذا