Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

صدّیق کیلئے ہے خُدا اور رسول بس

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے! حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ   کی سرکارِ دوعالم ، نورِ مجسّمصَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی حفاظت اور دین کی سربلندی کے لیے دی جانے والی قربانیوں سے متعلق کچھ اور واقعات سنتے ہیں :

بدبختو!ہلاک ہوجاؤ

چنانچہ حضرت اسما     رَضِیَ اللہ عَنْہا  جو حضرت صدیق اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی بڑی بیٹی ہیں اُن سے کسی نے پوچھا کہ  اللہ پاک کے پیارے رسول صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو مشرکین نے سب سے زیادہ تکلیف کب دی تھی؟تو حضرت اسما نے فرمایا : ایک بار مشرکین مسجدِ حرام میں بیٹھے سرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  اور دینِ اسلام کے بارے میں   باتیں کر رہے تھےکہ اتنے میں مصطفےٰکریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بھی وہاں تشریف لے آئے ، مشرکین نے جب آپ کو دیکھاتوسب نے آپ کو گھیر لیا اور طرح طرح کے سوالات کرنے لگے وہ جوبھی پوچھتے ، آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سچ بیان فرمادیتے ، وہ کہنےلگے : تم نے ہمارے خداؤں کے متعلق فلاں فلاں بات کی تھی؟   آپ نے فرمایا  : ہاں! کی تھی۔ یہ سننا تھا کہ وہ آپ پر ٹُوٹ پڑے اور آپ کو تکلیفیں دینا شروع کر دیں۔

                             ایک شخص بھاگتا ہوا حضرت سَیِّدُنَاابوبکر صدیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کے پاس پہنچا اوربتایا