Book Name:Siddiq K Liay Khuda Aur Rasool Bus

النبویۃ لابن ھشام ، ھجرۃ الرسول ، ابوقحافۃ و اسماء بعد ھجرۃ ابی بکر ، ۱ / ۴۴۱)مدینہ منورہ میں آ کر اپنے گھر کا سارا سامان راہِ خدا میں دینے کا واقعہ بھی آپ ہی کا ہے۔ حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ   کے معمولات کو دیکھ کر لگتا ہے کہ جہاں بھی خرچ کرنے کی ضرورت پڑتی اور آپ کے پاس مال ہوتا تو آپ کسی بھی ہچکچاہٹ کے بغیر وہاں مال خرچ کر دیتے تھے۔ اسلام کی مدد و نصرت کیلئے آپ نے کھلے دل سے اپنا ذاتی مال و اسباب خرچ کیا۔ روایتوں میں آتا ہے کہ حَضرتِ سَیِّدُنَاابوبکر صدیق   رَضِیَ اللہ عَنْہ   وہ ہستی ہیں کہ جن کے مال کو اللہ کے پیارے رسول   عَلَیْہِ السَّلَام  اپنے مال کی طرح ہی خرچ فرماتے تھے۔ (المصنف لعبدالرزاق ،  کتاب الجامع ،  باب اصحاب النبی ،  ۱۰ / ۲۲۲ الحدیث : ۴۸۴۸)

                             حضرت صدّیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ   نے اپنے مال سے مصطفےٰ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی ایسی خدمت کی کہ  آقا کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے خود ارشادفرمایا : مجھے کسی کے مال نے اتنا فائدہ نہ دیا جتنا ابوبکر صدیق کے مال نے دیا۔

(سنن ابن ماجۃ ، کتاب السنۃ ،  باب فی فضائل اصحاب رسول اللہ ، ۱ / ۷۲  ، الحدیث : ۹۴)

                             حضرت صدیقِ اکبر   رَضِیَ اللہ عَنْہ  کی ایسی عقیدت اور محبت کو دیکھ کر کہنا پڑتا ہے کہ

پروانے کو چراغ ، بُلْبُل کو پھول بس

صدّیق کیلئے ہے خُدا اور رسول بس

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ابھی ہم نے حضرت سَیِّدُنَاابوبکر صدیق