Book Name:Iman ke Salamti

اُس (جہنّم)میں مختلف طبقات و وَادی اور کنوئیں ہیں، بعض وادیاں ایسی ہیں کہ جہنم بھی ہر روز ستّر(70) مرتبہ یا زیادہ اُن سے پناہ مانگتا ہے، یہ خود اس مکان کی حالت ہے، اگر اس میں اور کچھ عذاب نہ ہوتا تو یہی کیا کم تھا! مگر کفّار کی سَرْزَنِش(تنبیہ) کے لیے اَور طرح طرح کے عذاب مہیّا کیے،٭ لوہے کے ایسے بھاری گُرزوں سے فرشتے ماریں گے کہ اگر کوئی گُرز زمین پر رکھ دیا جائے تو تمام جِنّ وانسان جمع ہو کر اُس کو اُٹھا نہیں سکتے،٭کفّار جان سے عاجز آکرباہم مشورہ کر کے داروغۂ جہنم (جہنم کے محافظ فرشتے) مالک عَلَیْہِ السَّلَام کوپُکاریں گے: کہ اے مالک (عَلَیْہِ السَّلَام )! تیرا رَبّ ہمارا قصہ تمام کر دے، مالک عَلَیْہِ السَّلَام ہزار(1000) برس تک جواب نہ دیں گے،ہزار برس کے بعد فرمائیں گے: مجھ سے کیا کہتے ہو،اُس سے کہو جس کی نافرمانی کی ہے!، ہزار برس تک رَبُّ العزت کو اُس کی رحمت کے ناموں سے پکاریں گے، وہ ہزار برس تک جواب نہ دے گا، اس کے بعد فرمائے گا تویہ فرمائے گا:دُور ہوجاؤ! جہنم میں پڑے رہو! مجھ سے بات نہ کرو! ٭اُس وقت کفّار ہر قسم کی خَیْر(بھلائی) سے نا اُمید ہو جائیں گے اور٭ گدھے کی آواز کی طرح چلّا کر روئیں گے،٭ ابتداءً  آنسو نکلے گا،٭ جب آنسو ختم ہو جائیں گے تو خون روئیں گے، ٭روتے روتے گالوں میں خندقوں کی مثل گڑھے پڑ جائیں گے،٭ رونے کا خون اور پیپ اس قدر ہو گا کہ اگر اس میں کشتیاں ڈالی جائیں تو چلنے لگیں (اَلْاَمَان وَ الْحَفِیْظ)۔ ([1])


 

 



[1]  بہار شریعت ، حصہ :۱، ۱/ ۱۶۵تا ۱۶۹ملتقطا