Book Name:Iman ke Salamti

مسلمان ہی رہے گا، جس طرح بے شمار کفار خوش قسمتی سے مسلمان ہوجاتے ہیں، اسی طرح کئی بدنصیب مسلمانوں کا مَعَاذَاللہ  اسلام سے پھر جانا بھی ثابت ہے ،چنانچہ

اولادِ آدم کے طبقات

       ایک طویل حدیثِ پاک میں ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے یہ بھی ارشادفرمایا:اولادِ آدم مختلف طبقات پر پیدا کی گئی ان میں سے (1)بعض مومن پیدا ہوئے حالتِ ایمان پر زندہ رہے اور مومن ہی مریں گے، (2)بعض کافر پیدا ہوئے حالتِ کفر پر زندہ رہے اور کافِر ہی مریں گے، (3)بعض مومِن پیدا ہوئے مومِنانہ زندگی گزاری اور حالتِ کفر پر رخصت ہوئے، اور (4)بعض کافِر پیدا ہوئے ،کافِر زندہ رہے اور مومِن ہو کر مریں گے۔([1])

اصل کامیابی کیا ہے؟

       معلوم ہوا کہ اصل کامیابی صرف دُنیا میں مومن و مسلمان ہونا  ہی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مرتے وقت اپنا ایمان سلامت لے جانا اصل کامیابی ہے جیسا کہ ایک اور حدیثِ پاک میں اس بات کو واضح طور پر بیان کیا گیا۔چنانچہ

فرمانِ مُصْطَفٰے   صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  ہے: یُبْعَثُ کُلُّ عَبْدٍ عَلٰی مَا مَاتَ عَلَیْہِ  یعنی ہر بندہ اس حالت پر اُٹھایا جائے گا جس پر مرے گا۔ ([2])


 

 



[1]  ترمذی،کتاب الفتن،باب ما اخبر النبیالخ،۴/ ۸۱،حدیث: ۲۱۹۸

[2]  مسلم،کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمھا واہلھا، باب الامربحسن الظن باللہ تعالیالخ، ص۱۱۷۸، حدیث:۷۲۳۲