Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

فرمائیے اوراس کا مطالعہ فرمائیے،اس ویب سائٹwww.ilyasqadri.comسے اس رسالے کو پڑھابھی جاسکتا ہے، ڈاؤن لوڈ اور پرنٹ آؤٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

       اے عاشقانِ غوثِ اعظم!بیان کردہ حِکایت میں ہمارے لئے کئی نِکات موجود ہیں،دیکھئے تو سہی! ایک طرف ہمارے پیرومُرشِد حضور غوثُ الاعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ہیں،جنہوں نے سخت ضرورت اور بھوک کے باوُجُود غذا اور رقم کے مُعامَلے میں  بے مثال اِیثار سے کام لیا جبکہ دُوسری طرف ہمارا حال ہے کہ بھوکارہنا توبڑی دُورکی بات،باِلفرض گیارہویں  شریف کی نیاز کی بریانی یا پلاؤ ہی سامنے آجائے تو حِرص کا ایسا  غَلبہ طاری ہو جائے کہ جی چاہے بس سارے کا سارا تھال (Tray)میں  ہی کھا ڈالوں، بوٹی تو دور کی بات ہے کسی کو چاول کا ایک دانہ بھی نہ جانے پائے! اے عاشقانِ غوثِ اعظم! جب کبھی دوسروں  کے ساتھ مل کر کھانے کا اتِّفاق ہو،بڑے بڑے نوالے بِغیر چبائے جلد جلد نگلنے اور عمدہ بوٹیاں اپنی طرف کھینچ لینے کا لالچ غالِب آئے اُس وقت اپنے پیرو مُرشِد غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بیان کردہ حِکایت کے ساتھ ساتھ یہ فرمانِ مصطَفٰے بھی ذِہن میں لاناچاہئے،چنانچہ

       اللہ پاک کے نبی ،مکی مَدَنی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ بخشش نشان ہے:جو شخص اُس چیز کو جس کی خود اِسے حاجت ہو،دوسرے کو دے دے تواللہ پاک اِسے بخش دیتاہے۔(اتحاف السادۃ،۹/۷۷۹)

       اس کے علاوہ  فیضانِ سنّت جلداوّل صَفحَہ 482 پر حضرتِ ابو سُلَیمان رَحْمَۃُ اللہِ  عَلَیْہ  کا یہ ارشادِ پاک بھی لکھا ہے کہ:نَفس کی کسی خواہِش کو چھوڑ دینا 12ماہ کے روزوں  اور رات کی عبادتوں  سے بھی بڑھ کر دل کو فائدہ دیتا ہے۔(اِحیاءُ العلوم،۳/۱۱۸)

مجھے ایسا شیدا بنا غوثِ اعظم                              کہ ہو جاؤں تجھ پر فدا غوثِ اعظم

مِرے پیر روشن ضمیر آپ کو تو                          مرے حال کا ہے پتا غوثِ اعظم