Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

چند سنتیں اورآداب بیان کرنے کی سعادت  حاصل کرتا ہوں، تاجدارِرِسالت،شہنشاہِ نَبوتصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کافرمان جنت نشان ہےجس نےمیری سنت سےمحبت کی اس نےمجھ سےمحبت کی اورجس نے مجھ سے محبت کی وہ جنت میں میرےساتھ ہوگا۔(مشکاۃالمصابیح، کتاب الایمان  باب الاعتصام  بالکتاب والسنۃ،۱/ ۵۵،حدیث: ۱۷۵)

سنتیں عام کریں دِین کا ہم کام کریں                                                                                                                          نیک ہوجائیں مسلمان مدینے والے

خوشبو کی سُنّتیں اور آداب

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آئیے!خُوشبو کی سُنتیں اور آداب  کے بارے میں سننے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔پہلے ایک فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:چار چیزیں نبیوں کی سُنّت میں داخل ہیں:نکاح،مسواک،حیااورخوشبو لگانا۔(مشکاۃالمصابیح، کتاب الطہارۃ، باب السواک،۱/۸۸، حدیث:۳۸۲)٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خوشبوکا تُحفہ رد نہیں فرماتے تھے۔ (سنتیں اور آداب ص۸۵)٭نمازِ جمعہ کے ليے خوشبو لگانا مستحب ہے۔(بہار شریعت ۱/۷۷۴،حصہ ۴ملخصاً) ٭نَماز میں ربّ کریم سے مُناجات ہے تو اس کے لئے زینت کرناعطر لگانا مُستَحب ہے۔(نیکی کی دعوت، ص۲۰۷) ٭آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہمیشہ عمدہ خوشبو استعمال کرتے اور اسی کی دو سرے لوگو ں کو بھی تلقین فرماتے ۔(سنتیں اور آداب ص۸۳) ٭ناخوشگوار بُو یعنی بدبو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ناپسند فرماتے ۔ (سنتیں اور آداب ص۸۳) ٭مَردوں کو اپنے لباس پر ایسی خوشبو استعمال کرنی چاہيے جس کی خوشبو پھیلے مگر رنگ کے دھبے وغیرہ نظر نہ آئیں۔ (سنتیں اور آداب ص۸۵)٭عورتوں کے لئے مہک(خوشبو) کی ممانعت اس صورت میں ہے جبکہ وہ خوشبو اجنبی مَردوں تک پہنچے ،اگر وہ گھر میں عطر لگائیں جس کی خوشبو خاوند یا اولاد،ماں باپ تک ہی پہنچے تو حرج نہیں۔(سنتیں اور آداب ص۸۵)٭اسلامی بہنوں کو ایسی خوشبو نہیں لگانی چاہيے جس کی