Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

)قرآنِ پاک میں جابَجا اس کی تاکید آئی ہے۔ ہمارے نبیِّ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو نماز سے بہت محبت تھی۔ نبیِّ کریمصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے پوچھا گیا: اسلام میں اللہپاک کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب کیا چیزہے؟ تو نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے فرمایا:نماز کو اپنے وقت میں ادا کرنا، جس نے نماز چھوڑی اس کا کوئی دِین نہیں، نماز دِین کا سُتون ہے۔ (شعب الايمان، ۳/۳۹، حدیث: ۲۸۰۷)

غوثِ اعظم، پیرانِ پیر،روشن ضمیر حضرت شیخ عبدالقادرجیلانیرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ کی سیرتِ مبارَکہ میں بھی نماز سے مَحَبَّتکے واقعات ملتے ہیں۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی مبارک زندگی میں نماز کا کتنا اہتمام ہوتا تھا آیئے سنتے ہیں ،چنانچہ

عشاکے وضو سے فَجْر کی نماز

ایک بزرگرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں:میں حضرت شیخ عبدُالقادرجیلانی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی خدمت میں چالیس(40) سال رہا۔ میں نے دیکھا کہ آپ ہمیشہ عشا ءکے وُضو سے فَجْر کی نماز پڑھتے۔ آپ کا معمول تھا کہ جب وُضو ٹوٹ جاتا تو فوراً وُضو فرما لیتے اور دو رکعت نمازتَحِیَّۃُ الْوُضو ادا فرماتے اور رات کو عشاء کی نماز پڑھ کر اپنے مخصوص کمرےمیں داخل ہوجاتے اور صبح کی نماز کے وقت اسی کمرے سے نکلا کرتے۔(قلائد الجواھر،ص۷۶ملخصاً)

سُبْحٰنَ اللہ!حضورغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کو نماز سے کتنی مَحَبَّت تھی۔ اے کاش! ہمیں بھی غوثِ پاکرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے صدقے نمازوں کی پابندی نصیب ہو جائے اور فَرائض کے ساتھ ساتھ نَفْل نماز کے بھی عادی ہوجائیں۔

 روزانہ ایک ہزار نوافل