Book Name:Faizan Rabi-ul-Akhir

گئے۔(قلائد الجواہر، ص۱۹،ملتقطاً)

تِرے دَر سے ہے منگتوں کا گُزارا یا شہِ بغداد                    یہ سُن کر میں نے بھی دامن پَسارا یا شہِ بغداد

شَہا!خَیرات لینے کو سلاطینِ زمانہ نے                             تِرے دَربار میں دامن پَسارا یا شہِ بغداد

(وسائلِ بخشش مُرمّم ، ص۵۴۴)

اےعاشقانِ رسول!سنا آپ نے!ہمارے غوثِ پاک کس قدر اچھی عادتوں والے تھے۔اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہماری عادتیں(Habbits)بھی اچھی ہوجائیں، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں  ہمارے اَخلاق بھی اچھے ہوجائیں، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں  ہم بھی مدنی انعامات پر عمل کرنے والے بن جائیں، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہمیں بھی مخلوقِ خدا کی خیر خواہی کرنے والا ذہن عطا ہوجائے، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہم بھی مہربانی،شفقت اور مہمان نوازی کرنے والے بن جائیں، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ربِّ کریم ہمیں بھی سخاوت کرنے والا بنادے، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہم بھی حاجت مندوں کی حاجات پوری کرنے والے بن جائیں، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہم بھی مسکینوں اور غریبوں پر شفقت کرنے والے بن جائیں، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہمیں بھی کمزوروں کے ساتھ بیٹھنے کی توفیق نصیب ہوجائے، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں ہمیں بھی بیماروں کی عیادت کرنے والی سوچ عطا ہوجائے، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں نمازکے لیے مسجدمیں نہ آنے والوں،مدنی کاموں مثلاً سُنّتوں بھرے اِجتماعات،مَدَنی مذاکروں وغیرہ میں حاضری نہ دینے والےا سلامی بھائیوں کی خبرگیری کی ہمیں توفیق مل جائے، اے کاش!غوثِ پاک کے صدقے میں  ہم بھی اپنے اسلامی بھائیوں کو عزت دینے،ان سے اچھے طریقے سے پیش  آنے والے اور  ان کے غموں کو دُور کرنے  والے بن جائیں، اے