Book Name:Ulama Kay Fazail Aur Tazkira-e-Aala Hazrat

کی مبارک سیرت کےاہم واقعات سنتے ہیں :

امامِ اَہلسنّترَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا تعارُف

اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنّت مولانا شاہ امام احمدرضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی ولادتِ باسعادت بریلی شریف کے  مَحلّے جَسولی  میں دس(10)شَوّالُ المُکَرَّم۱۲۷۲؁ھ ہفتے کے دن ظُہر کے وَقْت چَودہ(14) جُون 1856 ؁ء کو ہوئی اور وصال25صَفَرُالْمُظَفَّر۱۳۴۰ھ مطابِق28 اکتوبر1921عیسوی کو ہوا(حیاتِ اعلیٰ حضرت، ۱/۵۸ملخصاً)مزار مبارک بریلی شریف  ہند میں اپنا فیضان لُٹارہا ہے۔اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ خاندانی لحاظ سے پٹھان،مَسْلَک کے لحاظ سے حَنَفِی اور طریقت کے لحاظ سے قادِری تھے۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے والدِ ماجد مولانا مفتی نقی علی خان قادری(رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)اور دادا  جان مولانا مفتی رضا علی خان نقشبندی (رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ)ہیں۔(فاضلِ بریلوی علمائے حجاز کی نظر میں،ص۶۷ملخصاً)آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا پیدائشی نام”محمد“ہے،والِدہ ماجِدہ”اَمَّن میاں“پکارتی تھیں، والد ِماجد و دیگررشتے داروں نے”احمد میاں“اور دادا (Grandfather)نے”احمد رضا“نام رکھا۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا تاریخی نام اَلْمُخْتَارہے،اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ خود اپنے نام سے پہلے عبدُالمصطفٰی“لکھا کرتے تھے۔(تجلیات امام احمد رضا، ص۲۱ملخصاً)

اعلیٰ حضرت کی دینی خدمات

       پیارے پیارے اسلامی بھائیو! ویسے تواعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہِ  کی پوری زندگی ہی دین کی خدمت اورمسلمانوں کی خیرخواہی کےکاموں میں گزری یہاں آپ کی دینی خدمات کی چند ایمان افروز جھلکیاں اس نیت سے سنئےکہ ہمیں بھی نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ   اور بزرگانِ دین کے نقشِ قدم پر  چلتے ہوئے علم وعمل کا پیکر بنناہے۔