Book Name:Ulama Kay Fazail Aur Tazkira-e-Aala Hazrat
ہے،جس عالِم کی صحبت سے اللہ پاک کے خوف اورحضور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی مَحَبَّت میں کمی آئے وہ عالِم نہیں ، ظالِم ہے۔(تفسیر صراط الجنان،۱/۴۴۸)
اللہ پاک نے عِلْم والوں کو بے علموں سے ممتاز فرمایا ہے،چنانچہ پارہ 23سُوْرَۃُ الزُّمَر کی آیت نمبر9میں اللہ پاک نے عِلْم والوں کی خصوصی شان یوں بیان فرمائی ہے:
قُلْ هَلْ یَسْتَوِی الَّذِیْنَ یَعْلَمُوْنَ وَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَؕ-
ترجمۂ کنزالعرفان:تم فرماؤ: کیا عِلْم والے اور بے عِلْم برابر ہیں ؟ عقل والے ہی نصیحت مانتے ہیں ۔
بیان کردہ آیتِ مقدّسہ کے تحت تفسیر صِراطُ الجنان میں لکھا ہے:اس آیت سے عِلْم اور عُلَمائےکرام کی فضیلت معلوم ہوئی کہ اللہ پاک نے عِلْم والوں کو بے علموں سے ممتاز فرمایا ہے۔
(تفسیر صراط الجنان،۸/۴۴۰)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ قرآنِ کریم میں علما کی شان اور ان کے مقام و مرتبے کو کس قدر خوب صورت انداز میں بیان کیا گیا ہے۔
احادیثِ مُبارَکہ میں عِلم وعُلَما کے فضائل
اَلْحَمْدُلِلّٰہ کئی احادیثِ مبارکہ میں بھی اَہلِ عِلْم حضرات کی شان و عظمت اور ان کے فضائل و مراتب کو بڑے واضح انداز میں بیان کیا گیا ہے۔آئیے!ترغیب کے لئے10فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں،چنانچہ
(1)ارشاد فرمایا:عالِم کی فضیلت عبادت گزار پر ایسی ہے جیسے میری فضیلت تمہارے کم مرتبے