Book Name:Ulama Kay Fazail Aur Tazkira-e-Aala Hazrat

نامی گِرامی  شاعر واَدیب جب”حدائقِ بخشش“کامُطَالَعَہ (Study)کرتے ہیں،تو اُن کی عقلیں حیران رہ جاتی ہیں اور وہ تعریف کئے بغیر نہیں رہ پاتے۔ اَعلیٰ حضرترَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کا سینہ،عِشْقِ مُصطفٰے سے معمور تھا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے ارشادات، فتاویٰ جات اور نعتیہ اَشعار سے عِشْقِ مصطفٰے کی کرنیں پُھوٹتیں ہیں۔٭ترجمۂ قرآن”کنز الایمان“ اورنعتیہ دیوان”حدائقِ بخشش“آپ کے وہ شاندار کارنامے ہیں کہ انہیں پڑھتے یا سُنتے وَقْت سینے میں مَوْجُود  دل،عِشْقِ حبیب میں جُھومنے لگتا ہے،اَلْغرض اَعْلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہکا عِشْقِ رسول ہمارے لئے بہترین نمونہ ہے۔ ان کے علاوہ اور بھی کئی خصوصیات ہیں جو اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ذات میں موجود تھیں۔اللہ پاک اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِعَلَیْہ کے صدقے ہمیں بھی سچا عاشقِ رسول،پکا نمازی،مسلمانوں کی بھلائی چاہنے والا،عِلْمِ دین سیکھنے سکھانے والا بنائے۔آمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنْ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

نام رکھنے کے آداب اوراس کی برکات

اےعاشقانِ رسول!آئیے!اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ نام رکھنے کے آداب اوراس کی برکات سنتے ہیں: پہلے2فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے:(1)قیامت کے دن تم اپنے اور اپنے آباء کے ناموں سے پکارے جاؤگےلہٰذا اپنے اچھے نام رکھا کرو۔(ابو داود ،کتاب الادب باب فی تغییر الاسماء ، ۴/۳۷۴،حدیث ۴۹۴۸)(2)فرمایا:نبیوںعَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے ناموں پر نام رکھو۔(ابوداود ،کتاب الادب باب فی تغییر الاسماء،۴/۳۷۴،حدیث ۴۹۵۰)٭بچے کی کُنْیَت رکھنا جائز ہے اور بَرَکت حاصل کرنے کے لئے بزرگوں کی نسبت سے  کُنْیَت رکھنا بہتر ہے مثلاً ابُوتُراب(یہ امیرُالمؤمنین حضرت علیرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کی  کُنْیَت ہے )وغیرہ۔( بہارِ شریعت ، حصہ ۱۶،۳/۲۱۳ملخصاً)