Book Name:Ulama Kay Fazail Aur Tazkira-e-Aala Hazrat

(ابن عساکر،عبد الملک بن محمد   الخ ، ۳۷/۱۰۴)

(8)ارشاد فرمایا:جنتی،جنت میں  عُلَما کے محتاج ہوں  گے۔(ابن عساکر،محمد بن احمد بن سہل الخ،۵۱/ ۵۰)

(9)ارشاد فرمایا:عُلَما آسمان میں  ستاروں  کی مثل ہیں  جن کے ذریعے خشکی اور تری کے اندھیروں  میں راہ پائی جاتی ہے۔(کنز العمال،حرف العین،کتاب العلم،قسم الاقوال،الباب الاول،۵/۶۵،الجزء:۱۰، حدیث:۲۸۷۶۵)

(10)ارشاد فرمایا:قیامت کے دن انبیائےکرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلام کے بعد عُلَما شفاعت کریں  گے۔(کنز العمال، حرف العین، کتاب العلم، قسم الاقوال، الباب الاول، ۵/۶۵، الجزء:۱۰،حدیث: ۲۸۷۶۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                            صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

عُلَمائے کِرام کے اُمَّت پر احسان

اےعاشقانِ رسول!آپ نے سنا کہ علمائے کرام کس قدر خوش نصیب ہیں کہ ان کے فضائل و کمالات اور ان کی اہمیت و شان  کو رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی زبانِ مبارک سے بیان فرمایا ہے حتّٰی کہ یہ تک بتادیا کہ جنتی لوگ جنت میں بھی عُلَما کے محتاج ہوں گے۔ذرا سوچئے! عُلَما کے ہم پر کس قدر احسانات ہیں،یہ حضرات پورا سال ہماری اصلاح کے لئے کڑھتے رہتے ہیں،ہم تک درست اسلامی تعلیمات پہنچاتے ہیں،ہمیں نفس و شیطان کے واروں سے آگاہ کرتے ہیں،ہم سے پیسے لئے بغیر شرعی معاملات میں ہماری رہنمائی فرماتے ہیں،ہمیں برائیوں سے بچنے بچانے کی ترغیبیں دلاتے ہیں،ہمیں نیک بننے بنانے کے طریقے سکھاتے ہیں۔

علمائے کرام کا کس طرح ادب کیا جائے؟