Book Name:Ulama Kay Fazail Aur Tazkira-e-Aala Hazrat

سی شیشی!(شیطان)بولا:بس یِہی پوچھنا تھا،تشریف لے جایئے اور(پھر اپنے چَیلے) شیاطین سے کہا:دیکھو(میں نے )اس(عابِد)کی راہ ماردی(یعنی اس کا ایمان برباد کروادیا)،اس کو اللہ(پاک)کی قدرت پر ہی ایمان نہیں(اِس بے ایمان مُرتد کے اب) عبادت کس کام کی!طُلُوعِ آفتاب(سورج نکلنے)کے قریب عالِم صاحِب جلدی کرتے ہوئے تشریف لائے اُس نے کہا :مجھے ایک مسئلہ پوچھنا ہے۔اُنہوں نے فرمایا:جلدی پوچھو نَماز کا وَقْت کم ہے۔اِس نے وُہی سُوال کیا۔(سُن کر عالم صاحِب نے فرمایا:)ملعون!تُو اِبلیس(شیطان)معلوم ہوتا ہے،ارے!وہ قادِر ہے کہ یہ شیشی تو بَہُت بڑی ہے ایک سُوئی کے ناکے کے اندر اگر چاہے تو کروڑوں آسمان و زمین داخِل کردے۔

اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠(۲۰) ۱، البقرہ:۲۰ )

ترجمۂ کنزالعرفان:بیشک اللہ ہر شے پر قادرہے۔

عالِم صاحِب کےتشریف لے جانے کے بعد شیاطین سے(ابلیس)بولا:دیکھو!یہ عِلْم کی بَرَکت ہے۔  

(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،ص ۳۵۶ بتغیر قلیل)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

ایمان کی حفاظت

پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آپ نےسنا کہ عالِم صاحِب اللہ پاک کے عنایت کردہ عِلْمِ دین کی بَرَکت سے شیطان سے اپنے ایمان کی حفاظت کرنے میں کامیاب ہوئے جبکہ وہ جاہِل ،بے عِلْم صُوفی تَہجُّدکی نمازیں پڑھنےاورعبادات کرنے والا عِلْمِ دین سے دُوری کے سبب شیطان کی باتوں میں آکر ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔معلوم ہوا!ایمانیات اورکُفریات کے بارے  میں معلومات