Book Name:Ham Q Nahi Badltay

دینےکا ڈر اور بُر ےخاتمے کاخوف نکال دیتی ہیں،انسان لمبی اُمیدوں  میں پڑکر ہی مُسلمانوں سےبُغْض و عَداوت (دشمنی)رکھتا ہے ،توبہ کرنےکی اُمید  پر غیبت ،چُغْلی ،حسد ،تکبر جیسےباطنی گُناہوں میں جاپڑتاہےاور شیطان اس کےدل پرحکومت کرتا ہے۔( موسوعۃ ابن ابی الدنیا ،قصرالامل ، ۳/۳۲۸، رقم :۱۰۳)لمبی اُمیدوں کی وجہ سے نیکیاں  کرنادُشوار ہوجاتاہے ،جیسا کہ

نیکی کی راہ میں رکاوٹ

        حضرت سیِّدُناامامِ غزالیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہفرماتےہیں:لمبی اُمیدیںنیکی وطاعت کی راہ میں رُکاوٹ ہیں،ہر فتنے اور شر کا باعث ہیں، لمبی اُمیدوں میں مبُتلا ہوجانا، ایک مرض ہے جو لوگوں کو اور بہت سے اَمراض میں مبُتلا کرتا ہے۔(منھاج العابدین ،ص۱۱۸،ملخصا)

ایک دن مرنا ہے آخر موت  ہے                          کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے

یاد رکھ ہر آن آخر  موت  ہے                              بن تُو مت انجان آخر موت ہے

مرتے جاتے ہیں ہزاروں آدمی                           عاقل و نادان آخر موت ہے

       اےعاشقانِ رسول!لمبی اُمیدیں انسان  کوغافل  اورسُست بنادیتی ہیں ،جس كی وجہ سےنیکی  کرنے سےقبل ہی دل میں یہ خیال جَم جاتاہےکہ ”ابھی تھوڑی دیر بعد کرلوں گا، ابھی کافی وَقْت ہے، عبادت کا موقع فوت نہیں ہونےدُوں گا۔“یُوں سُستی کرکےبندہ نیکی کاموقع ضائع کردیتاہے،لمبی اُمیدیں انسان کو بدعملی کا شکارکردیتی ہیں،جیساکہ

        حضرت سَیِّدناداؤدطائیرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے فرمایا:جواللہپاک کی آخرت میں دی جانے والی سزا سے ڈرتاہے،وہ دُورکوبھی نزدیک خیال کرتا ہے اور جولمبی اُمیدوں میں مبُتلا ہو جاتا ہے وہ بداَعْمالی کا