Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

جاتے ہیں اور آج بھی خالی جھولیاں بھری جاتی ہیں۔دنیامیں آج ایسے کئی لوگ موجود ہوں گے جن کے پاس بے انتہا مال و دولت ہے،جنہوں نےدنیا بھر کی سیربھی کی ہوگی مگر آہ!عاشقانِ رسول کے مرکزِ عقیدت”مدینۂ منورہ“ اور اس کے حَسِیْن مقامات کی زیارت سے مَحروم ہوں گے،جبکہ دوسری جانب وہ عاشقانِ رسول بھی ہوں گے جن کےپاس مدینے شریف جانے کے لئے نہ تو مال تھا اورنہ ہی جانے کے اسباب مگر زیارتِ مدینہ کے لئے اُن کا رونا،اُن کی سچی تڑپ،مسلسل دعائیں اور مُخْلِصَانہ کوششیں رنگ لائیں،اَسباب بنتے چلے  گئے اوربالآخر اُنہیں بھی مدینۂ پاک اورسبز سبز گنبد کی زیارت کا جام پینا  نصیب ہوگیا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

       اےعاشقانِ رسول!مدینۂ طیبہ وہ بَرَکت وعظمت والا مُقدّس و محترم مقام ہے، جووہاں جاتاہے اس کا واپس آنےکوجی نہیں چاہتاکیونکہ مدینۂ طیبہ میں  ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا روضۂ انور اور آپ صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے منسوب بےشمار یادگاریں موجود ہیں،مدینۂ طیبہ میں ایسا دِلی سکون ملتاہے جودنیا کےکسی شہراور کسی خوبصورت   مقام پربھی نہیں ملتا،لہٰذا اگرکبھی مدینے شریف جاتے ہوئے کوئی پریشانی آجائے یا مدینۂ طیبہ میں  کوئی تکلیف استقبال کرے تو صَبْرکرکے سعادت سمجھ کر اِسے قَبول کرلینا چاہئےکہ وہاں تکلیف پر صَبْرکرنے والوں کےلئے  اللہ پاک کے محبوب صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی شفاعت کی خوشخبری عطافرمائی ہے ،چنانچہ

مدینۂ طیبہ کی تکالیف پر صَبْر کی فضیلت

       رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جوشخص میری زیارت کا ارادہ کرتے ہوئے آیا وہ قِیامت کے دن میری حفاظت میں رہےگا،جوشخص مدینے میں رِہائش اِختیارکرےگا اور مدینےکی