Book Name:Madinah Kay Fazail Ma Yaad-e-Madinah

الْجَنَّۃِ یعنی میرے گھر اور مِنبر کی دَرمِیانی جگہ جنَّت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے۔(بُخاری،۱/ ۴۰۲ ،حدیث:۱۱۹۵)عام بول چال میں لوگ اِسےرِیَاضُ الْجَنَّۃکہتے ہیں مگر اصْل لفظ ’’رَوْضَۃُ الْجَنَّہ‘‘ہے۔

مزارِ سَیِّدُنا امیرِ حمزہ

حضرت سَیِّدناامیرِحمزہ رَضِیَ اللہُ  عَنْہُ،رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چچا اوررضاعی بھائی ہیں، اِعلانِ نُبُوَّت کے دُوسرے سال اسلام لائے اور15شَوَّال(3ہجری)غزوۂ اُحُدمیں شہیدہوئے،آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ کامزارِاَنوار اُحُد شریف کے قریب واقِع ہے۔ساتھ ہی حضرت سَیِّدُنا مُصْعَب بن عُمَیراور حضرت سَیِّدُنا عَبْدُاللہ بن جَحْشرَضِیَ اللہُ  عَنْہماکےمزارات بھی ہیں۔غزوہ ٔ اُحُد میں70(Seventy)صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے جامِ شہادت نوش کیا تھا اُن میں سےاکثرشُہَدائے اُحُد بھی ساتھ ہی بنی ہوئی چار دیواری میں آرام فرما ہیں ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

قبر  و  دفن کے آداب

      پیارے پیارےاسلامی بھائیو!آئیے!قَبْرودَفن کے بارے میں چند احکام سُننےکی سعادت حاصل کرتے ہیں۔٭ایک قَبْر میں ایک سے زیادہ بغیر ضَرورت دَفن کرنا جائز نہیں اور ضَرورت ہو تو کرسکتےہیں۔(بہار شریعت،۱/۸۴۶،فتاویٰ ہندیۃ،۱/۱۶۶ )٭جنازہ قَبْر سے قبلے کی جانِب رکھنا مُسْتَحب ہے تاکہ میِّت قبلے کی طرف سے قَبْر میں اُتاری جائے۔قَبْر پاؤں کی جانِب والی جگہ رکھ کر سَر کی طرف سے نہ لائیں۔(بہارِ شریعت،۱/۸۴۴)٭ ضَرورت کے مطابق دو یاتین اور بہتر یہ ہے کہ طاقت ور اور نیک آدَمی قَبْرمیں اُتریں۔عَورَت کی میِّت مَحارِم اُتاریں یہ نہ ہوں تو دیگر رِشتے دار یہ بھی نہ ہوں تو